وزیر اعظم بتا ئیں زیادتی کیسز میں اضافے کا ذمے دار کورن ہے ؟ سراج الحق

381
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق روحانی پیشوا سیف اللہ خالدکیجانب سے دیے گئے استقبالیہ کے شرکا سے خطاب کررہے ہیں

 

لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے 2سالہ دور حکومت میں جرائم میں اضافہ ہوا ۔ حکمرانوں کی نااہلی سے عوام کی عزت بھی محفوظ نہیں ۔ وزیراعظم جواب دیں بڑھتی ہوئی اخلاقی بے راہ روی اور زیادتی کے کیسز میں اضافے کا ذمے دار کون ہے؟۔ہمارے لیے یہ کتنی بے شرمی والی بات ہے کہ دن دیہاڑے موٹروے پر ایک خاتون کی عزت پامال کی گئی، کہاں ہے ہمارا قانون ۔ حکومت نے احتساب کو تماشا بنادیاہے ۔ وزیراعظم خود کو احتساب کے لیے پیش کرتے ہیں نہ اپنے ارد گرد موجود لوگوں کا محاسبہ کرتے ہیں ۔ وزیراعظم خود کہتے ہیں کہ ان کے ارد گرد مافیاز موجود ہیں مگر یہ نہیں بتاتے کہ ان مافیاز کو وہ اپنے قریب بیٹھنے کا موقع کیوں دیتے ہیں۔ سودی نظام نے ملکی معیشت کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے ۔ ہمیں مشترکہ طور پر سودی نظام کے خلاف ایک منظم تحریک چلانے کی ضرورت ہے ۔اس سلسلے میں پاکستان
کے علما و مشائخ کو خانقاہوں سے باہر نکلنا ہو گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر سید سیف اللہ خالد گیلانی چیئرمین پاکستان مشائخ کونسل کے ساتھ مرکزی سیکرٹریٹ مشائخ پاکستان و آستانہ عالیہ غوثیہ قادریہ نارووال کی طرف سے دیے گئے استقبالیے کے شرکا سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ استقبالیے سے پیر سیف اللہ خالد اور میاں مقصود احمد صدر علما و مشائخ رابطہ کونسل نے بھی خطاب کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اس وقت پوری امت مشکل میں پھنسی ہوئی ہے ۔ بھارت نے کشمیر کو اپنا حصہ قرار دیکر 12 لاکھ سے زاید ہندوئوں کو مقبوضہ کشمیرکے رہائشی سرٹیفکیٹ دیے، مودی مسلمانوں کو اقلیت قرار دینے کی سازش میں مصروف ہے ۔ دوسری طرف اسرائیل فلسطین پر قبضہ جمائے بیٹھا ہے ، وہاں کے مسلمانوں پر ظلم و تشدد کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جاری کرپٹ اور فرسودہ نظام نے وطن عزیز کی جڑوں کو کھوکھلا کر کے رکھ دیا، یہ جمہوریت نہیں بدمعاشی ہے، ہم ملک میں نظام مصطفیؐ کے نفاذ کے لیے کوشاں ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی آنے والے بلدیاتی الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی۔ اس موقع پر مرکزی چیئرمین علما و مشائخ پیر سیف اللہ خالد گیلانی نے سینیٹر سراج الحق کی آمدپران کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان شاء اللہ نظام مصطفیؐ کے نفاذ اور سودی نظام کے خاتمے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر چلیں گے ۔ ہم نظریہ پاکستان کی بنیادوں کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں ، علما کرام اس میں بھرپور حصہ لیں۔ اس موقع پر چودھری نور الٰہی تتلہ ایڈووکیٹ رابطہ سیکرٹری جماعت اسلامی علما و مشائخ ونگ نارووال، صوفی محمد اقبال امیر جماعت اسلامی ضلع نارووال، سابق امیر جماعت اسلامی انوار الحق بٹ، احسن عدیل تتلہ ایڈووکیٹ امیر جماعت اسلامی سٹی نارووال ،چودھری صادق تتلہ ایڈووکیٹ اور علما کرام کی کثیر تعداد موجود تھی۔ بعدازاں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے الراحہ میڈیکل سینٹر کا دورہ بھی کیا اور وہاں پر موجود مریضوں کی خیریت دریافت کی اوران کے لیے صحت یابی کی خصوصی دعا کی۔علاوہ ازیں امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے موٹروے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ پنجاب حکومت خاتون سے زیادتی اور ڈکیتی کے مجرموں کو48گھنٹے کے اندر گرفتار کرے۔ 48گھنٹے میں مجرم گرفتا ر نہ ہوئے تو اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ اب تو بڑی شاہراہیں بھی محفوظ نہیں ۔ ملک میں جنگل کا قانون اور بھیڑیوں کا راج ہے ۔بچوں اور بچیوں کو زیادتی کے بعدقتل کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ۔اگر جنسی درندوں کو بروقت نشان عبرت بنایا جاتا تو زیادتی کے واقعات کو بڑھنے سے روکا جاسکتا تھا۔ انہوںنے کہاکہ سرکاری اعدادو شمار کے مطابق پچھلے 7 ماہ میں صرف پنجاب میں گینگ ریپ اور اغوا برائے تاوان کے 10 ہزار سے زیادہ کیس رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔حالات کی سنگینی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نااہلی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ایک تو پنجاب پولیس پہلے سے زیادہ ناکارہ ہوچکی ہے اور دوسرے آئے روز کے تبادلوں نے پولیس کے پورے نظام کا شیرازہ بکھیر دیا ہے ۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم اور لیاقت بلوچ نے بھی واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔