اسلام آباد (آن لائن) عدالت عظمیٰ نے وندر ڈیم تنازع تصفیہ کمیٹی کو ارسال کرتے ہوئے ہدایت جاری کی ہے کہ کمیٹی تعمیراتی کمپنی (سیجریٹری ایریگیشن)کا مو¿قف مکمل طور پر ضابطے کے مطابق سن کر فیصلہ کرے۔ کیس کی سماعت جسٹس مشیر عالم کے سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیے ہیں کہ ہماری تشویش صرف شفافیت
کے حوالے سے ہے نجی کمپنی کو ٹھیکا دلوانے میں نہیں۔ عدالت کام روکے بغیر طریقہ کار میں تصحیح کرنے کو ترجیح دے گی۔ نجی کمپنی کے وکیل نے مو¿قف اپنایا کہ ٹھیکا دیے جانے کے فیصلے کو ہم نے چیلنج کیا،سرکاری انجینئر نے خود قرار دیا کہ اصول کی خلاف ورزی ہوئی، ان کے اپنے انجینئر کی رپورٹ ہمارے دعوے کے مطابق ہے، اگر بدنیتی ثابت ہوئی تو میں نتائج بھگتنے کے لیے تیار ہوں۔ ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے بتایا کہ منصوبہ غیر تجربہ کار کمپنی کے سپرد کرنا پورے ڈیم کے لیے خطرناک ہوسکتا ہے، انہیں پہلے ایک منصوبہ دیا تھا وہ انہوں نے مکمل نہیں کیا۔جسٹس قاضی امین نے اس موقع پر کہا کہ میگا پروجیکٹ میں بہت سے کام حکومت نے اپنی سمجھ بوجھ کے مطابق کرتی ہے، صرف اقرباءپروری کا الزام عاید کر کے منصوبے میں مداخلت نہیں کی جا سکتی۔عدالت عظمیٰ نے اس موقع پر معاملے تصفیہ کمیٹی کو بھجواتے ہوئے نجی تعمیراتی کمپنی سیجریٹری ایریگیشن کی اپیل نمٹا دی ہے۔