علما ، مشائخ ملک میں اسلامی نظام کے لیے متحد ہوجائیں، سراج الحق

422

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے جھنگ میں دربار سلطان باہو کے سجادہ نشین اور تنظیم العارفین کے سربراہ صاحبزادہ سلطان احمد علی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملکی و علاقائی حالات، امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز، کشمیر و فلسطین اور نظام مصطفیؐ کے نفاذ کی تحریک کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک میں اب تک تمام نظام آزمائے گئے۔ نہیں آزمایا گیا تو اللہ اور اُس کے رسولؐ کا نظام اسلام نہیں آزمایا گیا۔ مغربی جمہوریت اور شخصی آمریتوں نے ملک و قوم کو مسائل کی دلدل میں دھکیل دیا ہے۔ غربت، مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی نے مستقل ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔ عوام کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے۔ اب ضرورت ہے کہ تمام قوتیں، علما و مشائخ اور بزرگانِ دین کی گدیوں کے وارثین ملک میں اسلامی نظام کے لیے متحد ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام اور پاکستان دینی قوتوں کے باہمی تعلق اور تعاون کے 2 ہی نکتے ہیں۔ پاکستان حقیقی معنوںمیں اسلامی و فلاحی ریاست اسی صورت میں بن سکتا ہے جب تمام دینی قوتیں ملک میں نفاذ اسلام کے لیے اٹھ کھڑی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ پاکستان کی بقا، سا لمیت اور تحفظ کے لیے کشمیر کی آزادی ناگزیر ہے۔ کشمیر اور قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی کے لیے عالم اسلام کو مشترکہ لائحہ عمل بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سودی نظام نے پورے معاشرے کو جکڑ رکھا ہے۔ سودی نظام کی موجودگی میں معاشی ترقی نہیں ہو سکتی۔ اس لیے سودی نظام کے خاتمہ کے لیے بھی دینی، اصلاحی و روحانی قیادت کو آگے بڑھنا اور اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔بنابریں اسلام پاکستان اور کشمیر کی آزادی کے لیے تمام محب وطن پاکستانیوں کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا اور مل کر آگے بڑھنا چاہیے۔اس موقع پر صاحبزادہ سلطان احمد علی نے امیر جماعت اسلامی کا ان کی رہائش گاہ آمد پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تنظیم العارفین اتحاد امت اور اتحاد عالم اسلامی کی علمبردار تحریک ہے۔ہم بزرگانِ دین اور اولیا اللہ کے امن و محبت اور بھائی چارے کے پیغام کو عام کر رہے ہیں۔ ملاقات میں جماعت اسلامی صوبہ پنجاب وسطی کے امیر جاوید قصوری، علما و مشائخ رابطہ کونسل کے صدر میاں مقصود احمد، سیکرٹری علما و مشائخ کونسل صاحبزادہ پیر برہان الدین عثمانی، ضلعی امیر ڈاکٹر عبدالجبار اور ساجد چدھڑ بھی موجود تھے۔