تل ابیب: اسرائیلی شہریوں نے سپریم کورٹ میں مشترکہ درخواست دائر کی ہے کہ جس میں درخواست کی گئی ہے کہ ‘ اسرائیل بھارتی پولیس کو تربیت فراہم نہ کرے’۔
اسرائیلی سپریم کورٹ میں دائر کی گئی 40 افراد کی مشترکہ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ بھارتی پولیس مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، اگر بھارتی پولیس کے افسران کو تربیت دینی ہی ہے تو ٹریننگ کیلیے آنے والے پولیس آفیسرز کی اسکروٹنی کی جائے۔
شہریوں نے اپنے درخواست میں مزید کہا کہ بھارتی پولیس مقبوضہ وادی میں نہتے کشمیریوں کو پیلٹ گن کی فائرنگ سے بابینا کررہی ہے، ماورائے عدالت قتل کیا جا رہا ہے،بھارتی پولیس و فوج خواتین کو زیادتی کا نشانہ بھی بنا رہی ہے جبکہ کشمیر میں اب تک ہزاروں نوجوانوں کو جبری طور پر گھروں سے اٹھا کر غائب کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی سپریم کورٹ میں وزارت خارجہ ، پولیس اور وزارت داخلہ نے اسکروٹنی کرنے سے انکار کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ یہ ممکن نہیں ہے کہ تربیت کے لئے آنے والے بھارتی پولیس آفیسرز کی اسکروٹنی کی جا سکے۔
بھارتی پولیس اور فوج کے افسران کو اسرائیلی ریاست ‘کاؤنٹر ٹیٹر وار فیئر’ کے تحت جنگی تربیت دیتی ہے جس کا معاہدہ انتہاء پسند مودی سرکار کی جانب 2014 میں کیا گیا تھا جبکہ بھارتی پولیس کا 120 رکنی دستہ سال 2017 میں پہلی بار ٹریننگ اسرائیل پہنچا تھا۔