اسلام آباد(آن لائن) ایل این جی ریفرنس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت 22 ملزمان کے خلاف نیب نے ضمنی ریفرنس دائر کر دیا ہے۔ کیس کی سماعت احتساب عدالت اسلام آباد کورٹ روم نمبر دو کے جج اعظم خان نے کی۔ شاہد خاقان عباسی عدالت کے رو برو پیش ہوئے ۔سماعت کے آغاز میں ریفرنس کے شریک ملزمان کی حاضری لگائی گئی نیب پراسیکوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کر دیا گیا ہے۔ ملزمان ضمنی ریفرنس کی کاپیاں حاصل کرنا چاہتے ہیں تو حاصل کر سکتے ہیں لیکن جو ملزمان موجود نہیں ان کا کیا کیا جا سکتا ہے جس پر جج اعظم خان نے ریمارکس دیے کہ جو ملزمان غیر حاضر ہیں ان کے نوٹسز جاری کر دیتے ہیں۔ عدالت نے ضمنی ریفرنس میں شامل 5 نئے ملزمان کو نوٹسز جاری کر دیے ۔سابق وزیراعظم کے بیٹے عبداللہ شاہد خاقان عباسی بھی 22 ستمبر کو طلب کرلیا گیا۔عدالت نے ملزمان کے طلبی کے سمن جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی ۔علاوہ ازیں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے
کہ دوسال سے نیب پولیٹیکل انجینئرنگ اور اپوزیشن کو دبانے کا طریقے پر کاربند ہے۔ نیب جتنے مرضی جھوٹے کیس بنائے نہ ہم نیب سے گھبراتے ہیں نہ ہی ڈرتے ہیں ۔موجودہ حکومت کے کسی ایک آدمی کے خلاف انکوائری نہیں ہوئی۔ ہر دو نمبر آدمی آج وزیر اور مشیر بنا ہوا ہے ان سے کیا توقع رکھیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز احتساب عدالت کے باہر پیشی کے بعد میڈیا سے کیا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہم چاہتے ہیں ٹی وی کیمرے عدالت کے اندر ہوں تاکہ لوگوں کو حقیقت پتہ چلے آج جب عوام مشکلات کا شکار ہیں تو حکومت اپوزیشن کا شکار ہیں میرے خلاف خبریں لیک کی گئیں کہ اسے بھارتی کمپنی سے پیسے ملے۔ آج 53 روپے کی چینی 110 روپے میں بک رہی ہے۔کراچی میں وزیر پورٹس اینڈ شپنگ میں کرپشن کر رہے ہیں۔ آج نیب کی حقیقت بچہ بچہ جانتا ہے، حقیقت بتا رہا ہوں کہ نیب چلا لیں یا ملک چلا لیں یہ حقیقت کہ عمران خان ایک سلیکٹڈ وزیر اعظم ہیں۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو علاج کرواکر ہی وطن واپس آنا چاہیے۔ موجودہ حکومت ملکی تاریخ کی کرپٹ ترین حکومت ہے، آج ہر دو نمبر آدمی مشیر اور وزیر بناہوا ہے۔