سکھر (نمائندہ جسارت) دریائے سندھ میں سیلابی طغیانی کی صورتحال کے پیش نظر محکمہ آبپاشی اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں، گڈو کے بعد اب سکھر بیراج کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ڈکلیئر کردیا گیا۔ محکمہ آبپاشی کے ذرائع کے مطابق گڈو کے بعد سکھر بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب، سطح میں تیزی سے اضافہ جاری، کچے کے متعدد دیہات زیر آب، درمیانے درجے کے بعد سکھر بیراج کی نہریں کھول دی گئیں، بندوں پر پانی کا دباؤ بھی بڑھ گیا، دریائے سندھ میں پانی کی سطح تیزی سے بلند ہونے کے ساتھ ساتھ اب گڈو کے بعد سکھر بیراج پر بھی درمیانے درجے کا سیلاب ڈکلیئر کردیا گیا ہے۔ سکھر بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 59 ہزار 878 کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 39 ہزار 338 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سکھر بیراج پر درمیانے درجے کے سیلاب اور سطح میں تیزی سے اضافے کے باعث حفاظتی بندوں اور پشتوں پر پانی کا دباؤ بڑھ گیا ہے، کچے کے دیہات زیر آب آگئے ہیں، جبکہ سکھر بیراج پر پانی کی سطح بلند ہونے کے بعد بیراج سے نکلنے والی نہروں کو کھول دیا گیا ہے۔ دوسری جانب سیلابی صورتحال کی وجہ سے محکمہ آبپاشی نے اپنے تمام ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کردی ہیں اور حفاظتی بندوں کی 24 گھنٹے مانٹیرنگ شروع کردی ہے، ایک طرف سکھر بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے تو دوسری طرف گڈو بیراج پر درمیانے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار ہے۔ گڈو بیراج پر پانی کی آمد 4 لاکھ 58 ہزار 199 کیوسک اور اخراج 4 لاکھ 51 ہزار 471 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ آبپاشی ذرائع کا کہنا ہے کہ 30 سے 40 ہزار کیوسک کا بڑا ریلہ آئندہ 24 گھنٹوں میں گڈو بیراج میں داخل ہوگا، جس کی وجہ سے وہاں پر پانی کی آمد 5 لاکھ کیوسک سے بڑھ جائے گی۔