کوئٹہ (نمائندہ جسارت) بولان میڈیکل کالج کی سابقہ حیثیت بحال نہ کرنے کیخلاف طلبہ اور ملازمین کا وزیر اعلیٰ ہائوس کے قریب دھرنا تیسرے روز بھی جاری رہا۔ کوئٹہ میں بولان میڈیکل یونیورسٹی کے ملازمین اور طلبہ کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری رہا۔ مظاہرین نے وزیر اعلیٰ ہائوس کے باہر شاہراہ کو بلاک کیے رکھا۔ حکومت سے مذاکرات ناکام ہوئے تو مظاہرین نے بھوک ہڑتال شروع کردی۔ متعدد مظاہرین کو طبیعت بگڑنے پر اسپتال منتقل کیا جاچکا ہے۔ اس موقع پر طالبعلم شکور بلوچ نے کہا کہ چار ساتھیوں کی مزید طبیعت خراب ہے، تاہم جب تک مطالبات تسلیم نہیں ہوتے، احتجاج ختم نہیں کیا جائے گا۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ بی ایم سی طلبہ کی اسکالر شپس میں کٹوتی، میڈیکل سیٹوں کی غیر منصفانہ تقسیم کو بند کرنے سمیت ایکٹ 2017ء میں ترمیم کرکے بی ایم سی کو یونیورسٹی سے علیحدہ کیا جائے۔ مظاہرین نے کہا ہے کہ حکومتی یقین دہانیوں کی بجائے عملدرآمد کے بعد ہی احتجاج ختم کریں گے۔