عدالت عظمیٰ میںجواب کرانے کیلیے اسد عمر کی کے الیکٹرک حکام سے مشاورت

122

کراچی (اسٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کے الیکٹرک کے حکام سے ملاقات، عدالت عظمیٰ کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات اور معاملات پر مشاورت کی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے ہفتے کو کراچی میں کے الیکٹراک آفس میں ان کی انتظامیہ کے حکام سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک حکام سے کراچی اور دیگر معاملات پر بات چیت ہوئی، جس میں عدالت عظمیٰ کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات اور معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ موجود نظام میں ریگولیٹر حکومت کے تابع نہیں ہوتا، عدالت عظمیٰ کے حکم کے مطابق کے الیکٹرک کے لائسنس میں تبدیلی کی جاسکتی ہے، کے الیکٹرک کے بارے میں اب سنجیدگی سے سوچنا ہوگا، اب سنجیدگی سے یہ بھی دیکھنا پڑے گا کہ کے الیکٹرک مالکان کے پاس رہنا چاہیے یا اسے حکومت کو سونپ دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ
سے بھی بجلی کے معاملے پر بات ہوئی تھی، کے الیکٹرک کے ٹیرف میں اضافہ کا فیصلہ نیپرا کا ہے، باقی پاکستان کی طرح کراچی میں بھی بجلی کے نرخ یکساں ہوں گے۔ اسدعمرنے کہاکہ بجلی کے چارجز نیپرا نے بڑھائے ہم نے نہیں، نیپرا حکومت کے تابع نہیں، نیپرا کے فیصلے پر ای سی سی نے نوٹی فکیشن جاری کیا۔انہوں نے کہاکہ آج کے الیکٹرک کے حوالے سے ملاقات کی گئی جو کمٹمنٹ حکومت کے ساتھ کے الیکٹرک نے کی تھی اس حوالے سے بات کی گئی ،کے الیکٹرک کے حوالے سے وفاق کیا مدد کرسکتا ہے اس بارے میں بھی بات چیت کی گئی ۔کے الیکٹرک کے لائسنس کی شقوں میں اگر ترمیم کی ضرورت ہے تو کی جائے ۔ اس وقت سارے پاکستان کی توجہ کراچی پر مرکوز ہے، اس وقت کراچی سیاست نہیں صرف کام چاہتا ہے،سب مشترکہ طور پر ذمے داری اٹھا رہے ہیں، اگر تمام شرکا باہمی طور پر کام کرنے کو تیار ہو گئے تو کراچی کے عوام کو ان کا حق ضرور ملے گا اور مسائل حل ہونگے۔اگر اپوزیشن پارٹی کراچی کے لیے کام کرنے کو تیار ہے تو انہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے فور کی بات اس لیے ہوتی ہے کیونکہ کراچی کو پانی چاہیے، کراچی میں نالوں پر تجاوزات بنائے گئے جن کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے۔اسد عمر نے کہاکہ خوشی ہوئی کہ شہباز شریف کے دل میں کراچی والوں کا درد جاگا ، شہباز شریف عوام میں جانے کے بچائے زرادری صاحب کے پاس گئے اور سب نے دیکھا کہ شہباز شریف نے کیسے ان کو سڑکوں پر گھسیٹا، شہباز شریف سیاست کر کے واپس چلے گئے ، اس طرح کراچی کے مسائل حل نہیں ہوں گے ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی اس وقت سیاست نہیں چاہتا، یہ شہر بیانات نہیں زمین پر ایکشن دیکھنا چاہتا ہے۔