حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حالیہ بارشوں نے سندھ حکومت کے دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے ،مقامی انتظامیہ بھی ناکام ہے ہرطرف تباہی کی صورتحال ہے ،100 سے زائد افراد ہلاک، ہزاروں بے گھر کھلے آسمان تلے پڑے ہیں،پچاس فیصد سے زائد فصلیں تباہ ہوگئیں12،12گھنٹے بجلی نہیں ہے، سیوریج اور ڈرینج کا نظام تباہ ہوگیا لوگ مدد کے لیے پکار رہے ہیں ۔نیب اب خود قابل احتساب ہوچکا ہے اب تک احتساب کے نام پر صرف ڈراما ہورہا ہے ، عاصم سلیم باوجود کو عدالت میں جاکر اپنی صفائی پیش کرنا چاہیے تھی۔ان خیالات کااظہار امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے مرکز تبلیغ اسلام حیدرآباد میں سندھ کی صورتحال کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیر ممتاز حسین سہتو،جنرل سیکرٹری کاشف سعید شیخ،ڈپٹی جنرل سیکرٹری عبدالوحیدقریشی، صوبائی سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا، امیر ضلع حافظ طاہر مجید سمیت سندھ کے دیگر اضلاع کے امرا ء بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بارشوںکے بعد سندھ میں ہر طرف تباہی کی صورتحال ہے،حکومت نے خود20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا ہے اوران کی اعداد وشمار کے مطابق101افرادہلاک ہوئے جبکہ ہماری اطلاعات کے مطابق یہ تعداد163ہے ، 50فیصد سے زائد چاول، پیاز، دھنیا سمیت دیگرفصلیں تباہ ہوگئیں۔ انہوں نے کہاکہ بارش کوئی حادثہ نہیں جو اچانک ہوگیا پہلے سے پیشگوئی اور سیلابی صورتحال سے متعلق آگاہ کیا گیا تھااس کے باوجود وفاقی وصوبائی حکومتیں ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھی رہیں آج بھی مصیبت میں پھنسے لوگ ڈھونڈ رہے ہیں کہ حکومت کہاں ہے ؟انہوںنے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنی اپنی نااہلی چھپانے کے لیے ایک دوسرے پر الزام تراشی کی سیاست کررہی ہیںنہ وزیر اعظم عوام کی داد رسی کے لیے آئے نہ صوبائی حکومت نے فوٹو سیشن سے آگے بڑھ کر کوئی کام کیا ۔ ایک سوا ل کے جواب میں انہوںنے کہاکہ نیب اب خود قابل احتساب ہوچکا ہے ہم نے اول روز سے ہی شفاف وبلا تفریق احتساب کا مطالبہ کیا ہے اب تک احتساب کے نام پر صرف ڈراما ہوا۔انہوںنے کہاکہ صوبائی حکومتیں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں سنجیدہ نہیں ہے ۔بلدیاتی انتخابات نہ کرانا عوام کے حقوق پر ڈاکاڈالنے کے مترادف ہے عاصم سلیم باوجوہ کے استعفے سے متعلق سوال کے جواب میںامیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہاکہ عاصم سلیم باوجود کو عدالت میں جاکر اپنی صفائی پیش کرنا چاہیے تھی۔ اپوزیشن سے متعلق سوال پر انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی ، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن عالمی دباؤ کا شکار اورامریکی پرچم تلے جمع ہے جب آئی ایم ایف کی شراط کا معاملہ آیا اور ہم نے اسمبلی میں اس کی مخالفت کی تو اپوزیشن کی ان دونوں جماعتوں نے حکومت کاساتھ دیا۔وزیر اعظم کی جانب سے فوج ہماری پشت پر کھڑی ہے کے بیان سے متعلق سوال پر انہوںنے اسے وزیر اعظم عمران خان کی احساس کمتری اور عدم خود اعتمادی قرار دیا۔درین اثنا ء امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے دورہ حیدرآباد کے موقع پر بارش سے متاثرہ علاقوں لطیف آباد نمبر11,2کا دورہ بھی کیا اور اہل علاقہ کے مسائل سنے۔اس موقع پر انہوںنے کہا کہ حیدرآباد کے بیشتر علاقوں میں تاحال برساتی پانی کھڑا ہے یہاں لوگوں کو سیوریج ملا پانی پینے کو دیاجارہاہے یہ صورتحال کورونا سے زیادہ خطرناک ہے۔ حیدرآباد میں ایک شرمناک صورتحال یہ ہے کہ بجلی کا ٹرانسفارمر جل جائے تو ٹھیک کرانے کے لیے پیسے عوام سے لیے جاتے ہیں ۔وفاقی حکومت کہا ہے ؟ہم حکمرانوں سے کہتے ہیں کہ یہ مصیبت کی گھڑی ہے لڑنے کا وقت نہیں لوگ مسائل کا حل چاہتے ہیں عوام ٹیکس دیتے ہیں اور اب وہ خیرات نہیں اپناحق مانگ رہے ہیں ۔علاوہ ازیںسینیٹر سراج الحق نے لوئرسندھ کے بارش سے متاثرہ اضلاع کے ضلعی امراء کے اجلاس سے بھی خطاب کیا جس میں اب تک جماعت اسلامی و الخدمت کی ریلیف سرگرمیوں کا جائزہ اور آئندہ کی منصوبہ بندی بھی کی گئی۔