اسلام آباد (اے پی پی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ زراعت کے شعبے میں اصلاحات ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ، سی پیک کےدوسرے مرحلے میں زراعت سے متعلقہ منصوبوں کی جلد تکمیل کے لیے پر عزم ہیں۔یہ بات انہوں نے پاکستان میں تعینات چینی سفیر یاؤ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے جمعرات کو چینی سفارت خانہ میں متعین ایگریکلچر کمشنر گو وین لینگ کے ساتھ وزارت خارجہ میں ان سے ملاقات کی۔ملاقات میں پاک چین اقتصادی راہداری اور زراعت کے شعبے میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔علاوہ ازیںافغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ حنیف اتمر نے جمعرات کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاک افغان کثیرالجہتی مذاکرات میں طے کیے گئے مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے،پاکستان افغان امن عمل سمیت خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنی مصالحانہ کاوشیں جاری رکھے گا ۔دوران گفتگودو طرفہ تعلقات،مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ ،خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہ محمودنے 31 اگست کو کابل میں ہونے والے پاک افغان کثیرالجہتی مذاکرات کے دوسرے دور کے کامیاب انعقاد پر افغان وزیر خارجہ کو مبارکباد دی۔دوسری جانب وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کے خلاف ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈوکی پر زور مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ کی طرف سے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت سے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ جمعرات کو ایک وڈیو پیغام میں وزیر خارجہ نے کہا کہ میں اپنی طرف سے اور حکومت پاکستان کی طرف سے فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو ،کی پر زور مذمت کرتا ہوں،ان کے شایع کردہ گستاخانہ خاکوں کی وجہ سے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے، لوگ مشتعل ہیں، اس بلاجواز حرکت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔