لاڑکانہ :نیب کے صوبائی وزیر سہیل انور سیال کے بنگلوں پر چھاپے

338

لاڑکانہ(نمائندہ جسارت/مانیٹرنگ ڈیسک ) صوبائی وزیرآبپاشی سہیل انور سیال کے بنگلوںپر نیب کے چھاپے ،قریبی ساتھی کے گھر بھی تلاشی لی گئی، اہم دستاویزات تحویل میں لے لی۔تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیوروسکھر کی جانب سے نیب افسر مجتبیٰ خان کی سربراہی میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں پیپلز پارٹی رہنماو صوبائی وزیر آبپاشی سہیل انور سیال کے بنگلوں پر چھاپے مارے گئے ۔پہلاچھاپا سیال ہاؤس لاڑکانہ سٹی، دوسرا انورپیلس گاؤں فرید آباداور تیسرا چھاپا سیال پیلس گاؤں فرید آباد میں مارا گیا۔ نیب ٹیم نے سہیل انور سیال کے بھائی طارق انور سیال سے چند دستاویزات پر دستخط لیے، طارق انور سیال نے دعویٰ کیا ہے کہ نیب ٹیم کو گھر سے کچھ نہیں ملا اگر ملتا تو وہ کبھی خالی ہاتھ واپس نہ جاتے۔ نیب کے مطابق سہیل انور سیال کے قریبی ساتھی اسد کھرل کے گھرپربھی چھاپا ماراگیا اور چھاپوں کے دوران تمام رہائش گاہوں میں ایک ایک کمرے کی تلاشی لی گئی جبکہ تمام رہائش گاہوں سے اہم دستاویزات تحویل میں لی گئیں ہیں۔ ذرائع کے مطابق اسد کھرل تحصیل باقرانی میں میونسپل ملازم ہے جو کہ مبینہ طور پر سیال برادران کے نہ صرف بزنس پارٹنر ہیں بلکہ ان کے کئی بزنس معاملات بھی دیکھتے ہیں۔نیب نے بتایا کہ چھاپوں کے دوران رہائش گاہوں کی پیمائش بھی کی گئی جس میں سیال ہاؤس فرید آباد 4 ایکڑ رقبے پر محیط ہے اور اس کا ایک حصہ سرکاری زمین پر تعمیر کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات معاملے پر کارروائی کی گئی۔سہیل انور سیال کے خلاف کچھ عرصے سے تحقیقات کی جارہی ہیں ۔دوسری جانب صوبائی وزیر سہیل انور سیال کا مؤقف بھی سامنے آگیا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبے میں سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے عمر کوٹ میں موجود ہوں۔ انہوں نے نیب کارروائی کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس جگہ کو بے نامی جائداد بتا کر چھاپامارا گیا ہے وہ ان کے والد کی ہے، نیب خود ہائیکورٹ میں مؤقف اختیار کر چکی ہے کہ یہ پراپرٹی میرے والد کے نام پر ہے جو اس کیس سے قبل وفات پا چکے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی نیب سکھر اسد کھرل اور صوبائی وزیر کے بھائی طارق سیال کولاڑکانہ ائرپورٹ روڈ پر کئی غیر قانونی ہائوسنگ اسکیمز پر نوٹس دے کر جواب طلب کر چکی ہے۔