سکھر(نمائندہ جسارت) عدالتی احکامات کے باوجود سیپکو انتظامیہ کی جانب سے گنجان آبادی والے علاقے نواں گوٹھ میں بجلی چوری کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لیے سیکورنگ کا کام شروع نہیں کیا جاسکا، بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی 12گھنٹے سے بڑھاکر 16گھنٹے کردیا گیا، علاقہ مکین بالخصوص خواتین، بچے، بیمار، ضعیف العمر افراد اور بزرگ اذیت ناک صورتحال سے دوچار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) انتظامیہ کی جانب سے 50ہزار نفوس سے زائد آبادی پر مشتمل نواں گوٹھ میں بجلی کی چوری کی روک تھام کے لیے تاحال کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جاسکے ہیں جبکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی اچانک بڑھادیا گیا ہے۔ سب ڈویژن بندر روڈ کے فیڈر قاسم آباد کے علاقے نواں گوٹھ، مسجد اقصیٰ، ہری مسجداور رحیم کالونی سمیت دیگر علاقوں میں 12گھنٹے کے بجائے اب 16گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں صرافہ بازار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ذاکر بندھانی نے نواں گوٹھ کے علاقہ مکینوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیپکو انتظامیہ کی زیادتیوں کیخلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا، عدالت نے بھی سیپکو افسران کو یہ حکم دیا کہ علاقے میں بجلی کی چوری کی روک تھام کے لیے سیکورنگ کا کام کیا جائے، سیپکو افسران نے تحریری طور پر عدالت میں سیکورنگ کا کام جلد شروع کرنے کا بیان دیا مگر اس کے باوجود نہ تو علاقے میں بجلی کی سیکورنگ کے لیے کوئی اقدامات کیے جارہے ہیں اور نہ ہی علاقہ مکینوں کو درپیش مشکلات کا ازالہ کیا جارہا ہے، سیپکو میں موجود بعض کالی بھیڑوں نے اپنے ذاتی مفادات کے لیے معاملے کو تاخیر کا شکار بنادیا ہے جو کہ توہین عدالت بھی ہے، رہی سہی کسر بجلی کی لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں 4گھنٹے اضافہ کرکے پوری کردی گئی ہے، جہاں پہلے 12گھنٹے بجلی بند رکھی جارہی تھی اب وہاں 16،16گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، جس کی وجہ سے علاقہ مکینوں کو اذیت ناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے سیپکو چیف، سپرنٹنڈنٹ انجینئر و دیگر اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ سیکورنگ کے کام میں رکاوٹ بننے والے افسران و اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی جائے، بجلی چوری کی روک تھام کو یقینی بنایا جائے، لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کیا جائے بصورت دیگر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور ہوجائیں گے۔