سکھر(نمائندہ جسارت) سکھر انتظامیہ کی غفلت ،شہرمیں صفائی ستھرائی کافقدان،گندگی اٹھانے کے بجائے جلانے کا معمول بن گیا،دھوئیں سے مختلف بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ،رہائشی و تجارتی مراکز میں گندگی کے ڈھیر جمع ہو گئے،تاجر برادری سمیت شہریوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر کے مختلف علاقے صفائی ستھرائی نہ ہونے کی وجہ سے شہر کے تجارتی و کاروباری مراکز کے بعد شہر کے رہائشی علاقے بھی گندگی کے ڈھیر کا منظر پیش کر رہے ہیں، صفائی کے عملے نے گندگی کے ڈھیر اٹھانے کے بجائے ان کو جلانا شروع کردیا ہے گندگی کے ڈھیر میں لگنے والی آگ سے اٹھنے والے دھوئیں اور تعفن کی وجہ سے مختلف بیماریاں پھیلنے کا خدشہ حد سے زائد بڑھ گیا ہے جبکہ شہر میں مچھر مار اسپرے نہ ہونے کی وجہ سے بھی مچھروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ شہری حلقوں سمیت شہریوں نے سکھر انتظامیہ کی ناقص کارکردگی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ سکھر میونسپل عملہ افسران کے بنگلوں تک ہی محدود دکھائی دیتا ہے، صفائی عملے کی غیر موجودگی کی وجہ سے گندگی کے ڈھیر جمع ہورہے ہیں جبکہ شہر کے بیشتر رہائشی و تجارتی مراکز میں ڈرینج سسٹم ناکارہ ہوجانے کی وجہ سے نالیوں اور گٹروں کا گندا پانی بھی جمع ہونامعمول ہے۔ سکھر کے شہری حلقوں ،تاجر برادری اور علاقہ مکینوں نے چیف جسٹس آف پاکستان،وزیر اعظم ،وزیر اعلیٰ سندھ،صوبائی وزیر بلدیات سمیت میونسپل کمشن و دیگر متعلقہ اداروں کے بالا حکام سے نوٹس لے کر شہریوں کو بنیادی و بلدیاتی سہولیات کی فراہمی کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔