ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت) سول اسپتال مکلی میں ڈاکٹر کی مبینہ غفلت کے باعث حاملہ خاتوں اور اس کا نومولود بچہ جاں بحق ، خاتوں کے ورثا نے مرکزی قومی شاہراہ کو بند کرکے اسپتال عملے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، غلام اللہ شہر کے رہائشی ہارون کاتیار نے اپنی حاملہ بیوی رضیہ کاتیار کو سول اسپتال مکلی داخل کرایا تھا لیکن ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت کی وجہ سے ماں اپنے نومولود بچے سمیت اسپتال میں دم توڑ گئی جس کی وجہ سے خاتوں کے ورثا سمیت ٹھٹھہ کی سیاسی، سماجی حلقوں کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کرکے کراچی اور ٹھٹھہ کو ملانے والی مرکزی شاہراہ کو دونوں طرف سے بند کرکے دونوں نعشوں سمیت دھرنا دیا اور روڈ کو بند کردیا، دھرنا جوکہ دوگھنٹے تک جاری رہا۔ ورثا کا کہنا تھا کہ خاتوں کو بالکل نارمل حالت میں اسپتال لائے تھے اور آخری وقت تک خاتوں نارمل حالت میں تھی لیکن ڈیلوری کے بعد ہمیں بچے اور خاتوں کی نعشیں دے کر اسپتال سے نکل جانے کا حکم دیا، ہمارے احتجاج کرنے پر سیکورٹی والوں کو طلب کرکے اسپتال سے باہر نکال دیا گیا ہے۔ انہوں نے اسپتال عملے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ورثا کے احتجاج کی وجہ سے ٹھٹھہ اور کراچی آنے جانے والی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ۔ بعد ازاں ڈی ایس پی ٹھٹھہ کی جانب سے ورثا کو اسپتال عملے کے خلاف مقدمہ درج کرانے کی یقین دہانی کے بعد روڈ کو کھول دیاگیا۔