دادو (نمائندہ جسارت) مرکے بھی چین نا پائے تو کدھر جائیں گے، دادو کے علاقے کاچھو میں سیلابی صورتحال، انتظامیہ کی ریسکیو ٹیم میت کو آخری آرام گاہ پر نہ پہنچا سکی، کشتیوں میں تیل نہ ہونے کا کہہ کر تین گھنٹے ورثا کو رلاتے رہے، غمزدہ باپ آنسو بہاتے انتظامیہ سے منتیں کرتا رہا۔ دادو کے کاچھو کے گاؤں نگر داریو کے رہائشی پی پی کے جیالے صادق کھوسو کا 12 سالہ بیٹا کاشف بیماری کے باعث کراچی کے اسپتال میں زیر علاج تھا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکا اور مالک حقیقی سے جا ملا، جس کی میت کو آبائی گاؤں نگر داریو منتقل کرنے کے لیے جوہی پہنچایا گیا، آگے سیلاب کی وجہ سے زمینی رابطہ منقطع ہونے کے باعث انتظامیہ سے کشتیوں کی مدد مانگی تو انتظامیہ نے کشتیوں میں تیل کی عدم دستیابی کا جواز بتاتے ہوئے تین گھنٹے ورثا کو رلاتے رہے۔ متوفی بچے کے والد صادق کھوسو نے بتایا کہ میت کو گاؤں منتقل کرنے کے لیے انتظامیہ سے رابطہ کیا، جنہوں نے پہلے کشتیاں دینے کا کہا کہ جب لاش لائے تو انتظامیہ کشتیوں میں تیل کی عدم فراہمی کا جواز بتا کر تین گھنٹے رلاتے رہے۔