میئر سکھر نے شہر کیلیے سندھ کی پہلی لینڈ فل سائٹ کا افتتاح کردیا

472
میئرسکھر بیرسٹرارسلان اسلام شیخ لینڈ فل سائٹ،ماڈل قبرستان اور کیٹل کالونی کے منصوبوں کے افتتاح کے بعد دعا مانگ رہے ہیں

 

سکھر (نمائندہ جسارت) میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ کی جانب سے سکھر شہر کے لیے سندھ کی پہلی لینڈ فل سائٹ، نئے ماڈل قبرستان اور کیٹل کالونی کے بقایا سول ورک کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا، شکارپور اوور ہیڈ برج کی مرمت اور تزئین و آرائش کے کام کا بھی افتتاح کیا گیا۔ میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے جمعہ کے روز کنسلٹنٹ کے ہمراہ سندھ کی پہلی لینڈ فل سائٹ منصوبے کے لیے حکومت سندھ کی جانب سے الاٹ شدہ اراضی کا دورہ کیا اور منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے منصوبے کے حوالے سے کنسلٹنٹ سے تفصیلی بریفنگ بھی لی۔ اس موقع پر کنسلٹنٹ نے بتایا کہ یہ ملک کا پہلا مربوط ویسٹ مینجمنٹ پروجیکٹ ہوگا جس میں سولڈ ویسٹ کو جمع، ڈمپ کرنے کیساتھ ساتھ ری سائیکلنگ بھی کی جاسکے گی۔ یہ میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ کی بہت بڑی کاوش اور کامیابی ہے کہ منصوبے کے لیے نہ صرف اراضی الاٹ ہوئی بلکہ فنڈز بھی منظور ہوچکے ہیں، پورے ملک میں اس طرح کی ایک بھی لینڈ فل سائیڈ موجود نہیں۔ میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ کے شکر گزار ہیں جنہوں نے سکھر کے لیے صوبے کی پہلی لینڈ فل سائٹ کی منظوری دی، 76 کروڑ روپے کی لاگت کے منصوبے کے لیے دیہہ نندو کوہستان میں 100 ایکڑ زمین الاٹ کروائی گئی ہے، لینڈ فل سائٹ پر شہر بھر کے کوڑے کرکٹ کو جمع کر کے تلف کیا جائے گا۔ ڈمپنگ سائٹ کی عدم موجودگی کے باعث میونسپل کارپوریشن کو کوڑے کرکٹ کو تلف کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا تھا جس کی وجہ سے کچرے کو شہر کے غیر آباد علاقوں میں ڈمپ کیا جاتا تھا۔ ہمارے پاس کوئی معقول جگہ نہیں تھی، اب ڈمپنگ سائٹ کے قیام کے بعد شہر کا دیرینہ مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل ہوجائے گا۔ شہر میں پڑے کوڑے کرکٹ کو سائٹ پر منتقل کرکے تلف کریں گے اور ری سائیکلنگ بھی ہوسکے گی۔ علاوہ ازیں میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے کیٹل کالونی کے بقایا کام جس میں ڈرینج، پانی کے تالاب، بائونڈری وال، پمپنگ ہائوس سمیت دیگر بنیادی سہولیات شامل ہیں کا بھی سنگ بنیاد رکھا اور ہدایت جاری کیں کہ فوری طور پر کام شروع کروا دیا جائے۔ بعد ازاں میئر سکھر نے شکارپور روڈ اوور ہیڈ برج کی مرمت اور تزئین و آرائش کا بھی افتتاح کیا۔ یوسی چیئرمینز میر عبدالرحمن مینگل، یاسین آرائیں اور ڈاکٹر عبدالخالق جتوئی بھی ان کے ہمراہ تھے۔