پاکستان کےمستند فلاحی اداروں کےتعاون سے خون کے عطیات جمع کرنے کی مہم کاآغاز

800

کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان کے دو بڑے فلاحی اداروں نے ایک دوسرے کے تعاون کے ساتھ خون کے عطیات جمع کرنے کی ایک مہم کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے تا کہ صوبہ سندھ میں کورونا وائرس ایمرجنسی کے دوران انسانی جانوں کو موذی امراض سے بچایا جا سکے.

انڈس اسپتال اور گرین کریسنٹ ٹرسٹ (جی سی ٹی) مل کر خون جمع کرنے کی یہ مہم باہمی امداد سے چلائیں گے.اس سلسلے میں مہم کا باقاعدہ افتتاح جی سی ٹی کے کراچی میں واقع ہیڈ آفس میں منعقدہ ایک تقریب میں گزشتہ روز ہوا. تقریب کے مہمان خصوصی انڈس اسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر عبدالباری خان تھے۔ اس سلسلے میں خون کے عطیات جمع کرنے کی اس مہم کے پہلے کیمپ کا بھی انعقاد عمل میں لایا گیا ہے۔

انڈس اسپتال یہ مہم جی سی ٹی کے سندھ بھر میں قائم 150 سے زائد رفاعی سکولوں کے نیٹ ورک میں چلائے گی۔ پہلے فیز میں اس مہم کا انعقاد جی۔ سی۔ ٹی کے کراچی میں قائم 92 سکولوں میں بتدریج عمل میں لایا جائے گا۔ اس مہم میں میں جی سی ٹی کے ملازمین، اساتذہ اور اسکولوں کے آس پاس موجود رہائشی علاقے کے افراد شرکت کریں گے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالباری خان نے کہا کہ انڈس ہسپتال کی طرز پر جی سی ٹی بھی سندھ کے پسماندہ طبقات کے لئے تعلیم کے شعبے میں انتہائی اہم خدمات انجام دے رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جی سی ٹی کے ساتھ انڈس ہسپتال کا یہ اشتراکِ عمل دوسرے سماجی اور طبی شعبہ جات میں بھی جاری وساری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ جی سی ٹی کا سکول نیٹ ورک پسماندہ طبقات کے افراد کے لئے اہم طبی موضوعات کے حوالے سے معلومات کی فراہمی کا ایک بڑا ذریعہ بن سکتا ہے اور اس حوالے سے ان سکولوں کے طلباء و طالبات ایک اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انڈس ہسپتال جی سی ٹی کی سندھ بھر میں پسماندہ طبقات کے بچوں کے لئے خواندگی کو عام بنانے کی مہم میں بڑھ چڑھ کر ہاتھ بٹائے گا۔

اس موقع پر جی سی ٹی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر زاہد سعید کا کہنا تھا کہ ان کا رفاعی ادارہ صوبے میں موجود دوسرے فلاحی اداروں کے ساتھ اس طرز پر اشراک عمل جاری رکھے گا تاکہ غیر مراعات یافتہ خاندانوں کے بچوں کو جلد سے جلد تعلیم یافتہ بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ بھر میں ناخواندہ بچوں کی بہت زیادہ کثیر تعداد موجود ہے جنھیں اسکول میں داخل کرنے کے لئے انہیں مخیر حضرات، کاروباری اداروں، اور دوسرے فلاحی اداروں کا تعاون ہمہ وقت چاہیے ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس ایمرجنسی کی صورتحال کی وجہ سے جی سی ٹی جیسے فلاحی اداروں کو اپنا مشن جاری رکھنے میں خاصی مشکلات کا سامنا ہے لیکن وہ بہت پر امید ہیں کہ متعلقہ کاروباری اور سماجی اداروں کے بھر پور تعاون سے وہ اس چیلنج سے جلد ہی نبرد آزما ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ انڈس ہسپتال جیسے مایہ ناز اور مستند فلاحی ادارے کے ساتھ اشتراک عمل ان کے لیے انتہائی اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی سی ٹی کے ملازمین آئندہ بھی ایمرجنسی طبی خدمات کے حوالے سے ایسی مہمات کا حصہ بنتے رہیں گے۔

یہاں یہ بات اہم ہے کہ خون کے عطیات کے لیے چلائی جانے والی اس مہم میں رضاکارانہ طور پر شرکت کرنے والے افراد کا مختصر طبی معائنہ اور خون کی جانچ پڑتال کے لیے نو مختلف ٹیسٹوں کی خدمات بغیر کسی معاوضے کے فراہم کی جائیں گی۔

اس مہم کے تحت جمع کیے جانے والے خون کے عطیات انڈس ہسپتال کے بلڈ سنٹر سے محلقہ جرنل ہسپتال، کینسر اسپتال،تھلیسمیا سینٹرز اور دوسرے طبی مراکز میں موجود سنگین امراض کا شکار مریضوں کو فراہم کیے جائیں گے۔