کوئٹہ :معمر وکیل کی جائداد پر قبضے کیخلاف بار روم میں ہڑتال

147

کو ئٹہ (نمائندہ جسارت) جائداد پر قبضے اور انصاف نہ ملنے کے خلاف کوئٹہ کے 70سالہ محمد یعقوب ایڈووکیٹ کی بلوچستان ہائی کورٹ کے بارروم میں تادم مرگ بھوک ہڑتال نویں روز بھی جاری رہی ،بزرگ وکیل کی حالت بگڑنے لگی۔ بزرگ وکیل کا کہنا تھا کہ نواں کلی میں واقع ان کی تمام جائداد کا ریکارڈ اور ثبوت موجود ہے لیکن با اثر لینڈ مافیا نے جائداد پر قبضہ کرکے تعمیرات شروع کردی ہیں، پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ، دل ،گردے کی تکلیف کے باعث ان کی حالت بگڑرہی ہے۔ محمد یعقوب خان ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ سول کورٹ کے جج سے متعلق انہیں تحفظات ہیں ، ہڑتال کے دوران ان کی موت ہوئی تو ذمے دار ہائی کورٹ انتظامیہ ، آئی جی پولیس بلوچستان محسن حسن بٹ ، ڈی آئی جی پولیس عبدالرزاق چیمہ ، ڈپٹی کمشنر اورنگزیب بادینی و دیگر سرکاری حکام ہونگے۔ بزرگ وکیل نے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جمال مندوخیل اور وزیراعلیٰ جام کمال خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قبضہ مافیا سے ان کی جائداد واگزار کرائیں ۔