لاڑکانہ، واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک لیبر یونین دو دھڑوں میں تقسیم

118

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ میں واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک لیبر ورکرز یونین دو دھڑوں میں تقسیم، ایک دھڑے کی جانب سے الیکشن میں دھاندلی کا الزام، الزام کی زد میں آنے والے ریجنل چیئرمین نے الزامات کو مسترد کردیا۔ لاڑکانہ میں واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک لیبر ورکرز یونین سب ڈویژن کے عہدیداران نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جہاں انہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر اٹھاکر شدید نعرے بازی بھی کی۔ اس موقع پر یونین رہنماؤں حاجی علی حسن بھٹو، برکت علی سومرو، وسیم جتوئی، اشرف علی بھٹی و دیگر کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک لیبر ورکرز یونین سب ڈویژن امپائر شیخ زید، جناح باغ، چانڈکا، سٹی اور رورل ڈویژن کے انتخابات ہوئے جس میں ایک منظم سازش کے ذریعے یونین کے محنت کش امیدواروں کو ہرانے کے لیے جان بوجھ کر ووٹ خارج کیے گئے جس کے باعث ہم الیکشن میں ہارے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ریجنل چیئرمین نثار احمد شیخ جو سیپکو ملازم نہیں رہا ان سمیت زونل سیکرٹری عبداللہ سومرو اور ڈویژنل چیئرمین محمد ہاشم گاد نے انتخابات میں بے جا مداخلت کے ذریعے اپنے من پسند امیدواروں کو جتوانے کے لیے دھاندلی کی جبکہ ایماندار ملازمین کو ڈرا دھمکا اور یرغمال بناکر انہیں نظر انداز کرکے کرپٹ عناصر کو آگے لایا گیا۔ انہوں نے مرکزی چیئرمین عبداللطیف نظامانی سے اپیل کی کہ معاملے کا نوٹس لے کر دوبارہ انتخابات کروا کر ریجنل چیئرمین و دیگر کیخلاف کارروائی کی جائے۔ دوسری جانب ریجنل چیئرمین نثار شیخ نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ واپڈا ہائیڈرو یونین کے انٹرنل الیکشن 22 اگست کو لاڑکانہ میں میں بغیر کسی روک ٹوک اور دھاندلی کے انجام پائے۔ شہر کی چاروں سب ڈویژن میں انتخابات میں حصہ لینے والے تمام پینل کے اپنے پولنگ ایجنٹ موجود تھے اور شفاف الیکشن کے بعد نتائج کا اعلان کیا گیا۔ الیکشن کمیشن کی ٹیم بھی حیدرآباد سے آئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ شکست خوردہ اپنی شکست تسلیم کریں اور غیر قانونی حربے استعمال نہ کریں۔