اندرون سندھ تیز بارش‘ دادو زیرآب‘ زمینی رابطہ منقطع

429

دادو/کوئٹہ/کراچی /سرگودھا(صباح نیوز+ اسٹاف رپورٹر) اندرون سندھ کئی علاقوں میںاتوارکوبھی تیز بارش ہوئی۔ دادو میں درجنوں دیہات ایک مرتبہ پھر زیرآب آگئے اور ان دیہات سے ملک کے دیگر حصوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ حالیہ بارشوں کے نتیجے میں کاچھو میں پہاڑوں سے آنے والے پانی کی وجہ سے متاثرین کی مشکلات ایک بار پھر بڑھ گئیں، گاج ڈیورشن بند کا مرمتی کام مکمل نہ ہونے کی وجہ سے حالیہ بارشوں کا پانی دوبارہ علاقوں میں داخل ہوگیا۔ کاچھو کا زمینی رابطہ منقطع ہونے پر کھانے پینے کی اشیا، ادویات اور جانوروں کے چارے کی شدید قلت برقرار ہے۔ ادھر چیف میٹرو لوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق کراچی میں آج پیر سے بدھ تک گرج چمک کے ساتھ کہیں تیز اور کہیں معتدل بارش ہونے کا امکان ہے جب کہ تیز بارشوں کے نتیجے میں اربن فلڈنگ کا بھی خطرہ رہے گا۔چیف میٹرولوجسٹ کے مطابق کچھ علاقوں میں 100 ملی میٹر سے زائد بارش ہوسکتی ہے اور تیز بارش کے نتیجے میں اربن بلڈنگ کا بھی خطرہ رہے گا۔محکمہ موسمیات کے مطابق مشرقی سندھ میں ایک ہوا کا کم دباؤ پہلے سے موجود ہے جو گزشتہ دنوں کراچی سمیت اندرون سندھ کے مختلف اضلاع میں بارشوں کا سبب بنا جب کہ ہوا کا دوسرا کم دباؤ جو بھارت راجستھان پر موجود تھا وہ بھی سندھ میں داخل ہوچکا ہے، ہوا کے دونوں کم دباؤ کے میلاپ سے مون سون کا سسٹم طاقتور ہوگا جس کی وجہ سے ابتدا میں تیز جب کہ بعد ازاں معتدل بارشیں ہونے کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کو شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36.1 جب کہ کم سے کم 26 ڈگری ریکارڈ ہوا، صبح کے وقت نمی کا تناسب 85 اور شام کو 76 فیصد رہا، سمندر کی جنوب مغربی سمت سے چلنے والی ہواؤں کی رفتار30 کلومیٹر فی گھنٹہ رہی۔علاوہ ازیں بلوچستان میں شدید بارشوں کے باعث بیشتر ڈیم بھر گئے، ڈیمز میں پانی کی سطح اسپیل وے کے قریب پہنچ گئی ۔محکمہ پی ڈی ایم اے بلوچستان کی جاری رپورٹ کے مطابق صوبے کے ضلع لسبیلہ میں واقع حب ڈیم میں پانی کی گنجائش350 فٹ ہے جس میں 323 فٹ پانی بھر چکا ہے۔تربت کے میرانی ڈیم میں پانی کی گنجائش 244فٹ ہے جس میں 237فٹ پانی آچکا ہے، گوادر کے شادی کور ڈیم میں پانی کی گنجائش 36 فٹ ہے یہاں 27 فٹ پانی بھر چکا ہے جبکہ ژو ب کے سبکزئی ڈیم میں 25 فٹ ، گوادر کے سوار ڈیم میں 16 اور آکڑہ ڈیم میں 23فٹ پانی بھر چکا ہے۔میرانی اورشادی کور ڈیمز میں پانی کی سطح اسپیل وے کے قریب پہنچ گئی۔ دوسری جانب تباہ کن بارشوں کے بعد بھارت نے اچانک 3لاکھ کیوسک پانی کا ریلا دریائے چناب میں چھوڑ دیا جس سے دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے جس کو دیکھتے ہوئے ضلع سرگودھا کی انتظامیہ نے الرٹ جاری کردیا ہے تاکہ سیلاب کی صورتحال سے لوگوں کو جانی و مالی نقصانات سے محفوظ بنایا جاسکے۔