لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت نے احتساب کو مذاق بنا کر اپنے دعویٰ احتساب کا خانہ خراب کردیاہے،جن کو کٹہرے میں ہونا چاہیے تھا وہ اقتدار میں ہیں،قوم کو صرف وعدوں سے بہلانے کا وقت گزر چکا،جن لوگوں نے ملک کو لوٹا تھا،نیب اب تک ان سے ایک روپیہ بھی نہیں نکلوا سکا ۔
منصورہ میں سید مودودیؒ میموریل ٹرسٹ کی انتظامی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ملک میں بے لاگ احتساب کے لیے ایک طویل تحریک چلائی جس میں کرپشن کے 150میگا اسکینڈلز میں ملوث لوگوں اور پانامہ لیکس کے 436 ملزموں کے احتساب کا مطالبہ کیا گیا لیکن آج تک نیب نے ان کو پوچھا تک نہیں اور حکومت نے احتساب کے اس پورے معاملے کو سیاست کی نظر کردیا ۔
انہوں نے کہاکہ اب نیب فیصلے بعد میں دیتاہے ، پہلے وزراءاس کا اعلان کر دیتے ہیں کہ یہ فیصلہ ہونے والا ہے ۔ اب تو سپریم کورٹ نے بھی کہہ دیاہے کہ نیب سیاسی مخالفین کو ہراساں کرنے ، جماعتوں کو توڑنے اور مخالفین کا بازو مروڑنے کے لیے استعمال ہورہاہے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی نے دنیا بھر میں موجود احباب کی دیرینہ خواہش پر سید مودودیؒ میموریل ٹرسٹ کے قیام کا فیصلہ کیاہے جس میں سید مودودی ؒ کی تصانیف ، ان پر لکھی گئی کتب پر مشتمل ایک ریسرچ لائبریری ، ایک میوزیم اور سید مودودی ؒ پر دنیا بھر میں ہونے والے ریسرچ ورک کو جمع کیا جائے گا ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی نے موجودہ صدی کو سید مودودی ؒ سے منسوب کیا ہے،سید مودودی نے احیائے دین ، اسلام کی تبلیغ و اشاعت اور اتحاد امت کے لیے گرانقدر خدمات سر انجام دی ہیں جن کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت دنیا کی 46 زبانوں میں سید مودودی کا لٹریچر موجود ہے، 40 افراد نے سید مودودی پر پی ایچ ڈی کی،سید مودودی میموریل ٹرسٹ کی لائبریری میں سید مودودی کے افکار و نظریات ، جدید مسائل اور اسلام کی روشنی میں ان کا حل ، امت کو درپیش مسائل کے حل پر سید مودودی اور اسلامی تاریخ کی نامور شخصیات اور مفکرین کی آراءپر مشتمل کتب رکھی جائیں گی۔
سید مودودی کی زندگی سے متعلق تمام اہم دستاویزات کے لیے میوزیم قائم کیا جائے گا،علاوہ ازیں ایک بڑا آڈیٹوریم بھی قائم کیا جائے گا جس میں بانی جماعت کی حیات و خدمات پر سیمینار ز ، کانفرنسوں اور عالمی مسلم اکابرین کے لیکچرز کا اہتمام کیا جائے گا ۔
انہوں نے کہاکہ امت میں اسلام کو ایک ضابطہ حیات کے طور پر اپنانے کا رجحان بڑھ رہاہے، اس میں سید مودودی کے لٹریچر کا بڑا کردار ہے،نئی نسل میں اسلام اور پیغمبر اسلام سے محبت بڑھ رہی ہے،سید مودودی نے امت واحدہ بننے اور دین کی اقامت کا فلسفہ پیش کیا ۔
ان سے پہلے مجدد الف ثانی ؒ، شاہ ولی اللہ ؒ، سید عبدالقادر جیلانی ؒاور سید علی ہجویریؒ نے احیائے دین کا جو کام کیا، سید مودودی نے اسی سلسلے کو آگے بڑھایا ۔