سراج الحق نے مشیروں کی تعداد اور حلف اٹھانے کا ترمیمی بل جمع کرادیا

298

اسلام آباد (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے مشیروں کے لیے آئین کے تحت حلف اٹھانے کامطالبہ کر دیا اور اس حوالے سے آئین میں ترمیمی بل جمع کرادیا۔آئین کے آرٹیکل 93 (1) میں پہلے سے کہا گیا ہے کہ صدر، وزیراعظم کے مشورے پر ایسی شرائط پر جو وہ متعین کرے‘ زیادہ سے زیادہ 5 مشیر مقرر کر سکے گا۔ آئین کے آرٹیکل93 (2) میںبھی پہلے سے کہا گیا ہے کہ آرٹیکل57 کے احکام کا مشیر پر بھی اطلاق ہوگا۔ آئین کے آرٹیکل57 (جو کہ مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ ) میں تقرر کے حق سے متعلق ہے) میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم، کسی وفاقی وزیر، کسی وزیر مملکت اور اٹارنی جنرل کو کسی بھی ایوان یا ان کے کسی مشترکہ اجلاس یا ان کی کسی کمیٹی میں جس کا اسے رکن نامزد کر دیا جائے، تقریر کرنے اور اس کی کارروائی میں حصہ لینے کا حق دار ہوگا لیکن اس آرٹیکل کی بنیاد پر ووٹ دینے کا حق نہیں ہوگا چونکہ آرٹیکل57 کے احکام کا مشیروں پر بھی اطلاق کیا گیا ہے لہٰذا ضروری ہے کہ مشیر وں کے لیے بھی حلف لازمی قرار دیا جائے جس طرح وزرا کے لیے لازمی ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے آئین کے آرٹیکل 93 (2) کے بعد نئی شق (3)کا اضافہ کرنے کی ترمیم دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مشیر اپنے عہدے پر براجمان ہونے سے قبل آئین کے شیڈول تھرڈ میں متذکرہ حلف صدر کے سامنے اٹھائیں گے۔ ترمیم میں تھرڈ شیڈول کے تحت (حلف نامے) میں وزرا اور وزرائے مملکت کے ساتھ مشیر کے لفظ کا اضافہ کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ اغراض و مقاصد میں کہا گیا ہے کہ چونکہ آئین کے آرٹیکل57 کے تحت مشیروں کو بھی مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ) میں تقریر کرنے کا حق دیا گیا ہے اور کسی بھی کمیٹی میں شریک ہوسکتے ہیں۔ کابینہ اجلاس سمیت تمام اہم سرکاری اجلاسوں میں ان کو شریک ہونے کا موقع ملتا ہے۔ پارلیمنٹ کا ہر رکن حلف اٹھاتا ہے لیکن ان مشیروں کے لیے حلف کی قید نہیں ہے۔ مشیروں کے لیے حلف اٹھانے کی پابندی کے ذریعے یہ پارلیمنٹ کو جوابدہ ہوں گے اور ملکی سلامتی اور تحفظ اور آئین کی پاسداری سے متعلق امور میں تمام آئینی تقاضوں کے پابند ہوںگے۔