بی آر ٹی نے پشاور کے تاجروں کو تباہ کردیا، سراج الحق

776

پشاور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ معیشت کو بہتر کیے بغیر سیاسی آزادی بھی ناممکن ہے ، حکومت معیشت ٹھیک نہ کر سکی تو اس کی ناکامی یقینی ہے،موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں نے ہر پاکستانی کے مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔

پشاورمیں الخدمت تاجران کے زیر اہتمام تاجر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ سودی نظام اور قرضوں کے بنیاد پر قائم نظام نے پاکستان کے معیشت کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے،ملک کے تاجرخوشحال ہوں گے تو عوام خوشحال ہوں گے،اورروزگار کے مواقعے بڑھیں گے۔

انہوں نےکہا کہ موجودہ حکومت میں سب سے زیادہ تاجروں کو نچوڑا گیا ہے،کورونا کی وجہ سے پانچ ماہ تک کاروبار بند رہا اور کورونامتاثرین کے لیے جو بارہ سو ارب روپے رکھے گئے تھے اس کو کورونا متاثرین کے بجائے بجٹ کا حصہ بنایا گیا،ایف بی آر مسلسل تاجروں کو ٹاچر کر رہی ہے اور تاجر برادری ملک میںاپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کرنے لگے ہیں ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ایف بی آر کی وجہ سے تاجر برادری ذہنی کوفت اور دہشت میں مبتلا ہیں،مقامی سطح پر ضلعی انتظامیہ نے کرایوں میں اضافہ کردیا ہے،جس سے مقامی تاجر پریشان ہیں۔

امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں پہلے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تاجر متاثر ہوئے اس کے بعدان کے سروں پر ایف بی آر نے کوڑے برسائے اور رہی سہی کسر بی آر ٹی نے پوری کردی،بی آر ٹی نے پشاور کے تاجروں کے کاروبار کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے ۔

انہوں نےکہا کہ افسو س کی بات ہے کہ حکومت نے بی آر ٹی کی نامکمل منصوبے کا افتتاح کردیا، نیب بی آرٹی منصوبے کے تحقیقات کرائیں،اگر حکومت نے سابقہ حکومتوں کے نقش قدم پر ہی چلنا تھا تو اسے بلند و بانگ دعوے نہیں کرنے چاہئیں تھے ۔

سراج الحق نے کہا کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر چھوٹے تاجروں کا گلا دباناظلم ہے۔ چھوٹے تاجروں پر ٹیکس بڑھانے سے تجارت میں بہتری آئے گی نہ برآمدات بڑھ سکیں گی،حکومت دعوے کرتی تھی کہ بیرونی سرمایہ کار پاکستان آئیں گے اور اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی، مگر حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے اربوں روپے کا سرمایہ ڈوب چکاہے اور ملکی سرمایہ کار بھی اپنے کاروبار سمیٹ کر باہر بھاگ رہے ہیں ۔