کراچی حیدرآباد برج کسی بھی وقت گرسکتا ہے‘ چیف جسٹس ریلوے حکام پربرہم

153

اسلام آباد (آن لائن)کراچی حیدر آباد برج کسی بھی وقت گر سکتا ہے۔چیف جسٹس ریلوے حکام پر برہم۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے ریلوے خسارہ از خود نوٹس کیس کی سماعت کے موقع پر ریلوے کی ری ا سٹرکچرنگ کیلیے وزارت منصوبہ بندی کو چار ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے سرکلر ریلوے سے متعلق پیشرفت رپورٹ طلب کرلی ہے۔کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ کراچی حیدرآباد برج کسی بھی وقت گر سکتا ہے،کوٹری میں انگریز کا بنایا ہوا پل آج بھی درست حالت میں ہے،دریائے سندھ پر کوئی ایسا پل نہیں جس پر قوم فخر کر سکے۔چیف جسٹس نے مزید کہاکہ ایوب خان کے دور میں بننے والا ایوب برج واحد خوبصورت پل ہے،ایوب برج کے بعد ملک میں جتنے بھی پل بنے سب گندے بنائے گئے۔ایم ایل ون منصوبے کے تحت اچھے برج بنائے جائیں۔دریائے سندھ ملک کی معیشت چلاتا ہے اسکو عزت دیں۔سیکرٹری ریلوے نے عدالت کو بتایا کہ ایم ایل ون میں اسٹیٹ آف دی آرٹ پل بنائے جائیں گے،منصوبے کا پیکج ون تین سال میں مکمل ہوگاجس پر چیف جسٹس نے کہاکہ تین سال بہت زیادہ ہیں، چین والے تو مہینوں میں ریلوے لائن بچھا دیتے ہیں۔فنڈز موجود ہیں تو منصوبہ مکمل ہونے میں وقت نہیں لگنا چاہیے،اٹھارہ سو کلومیٹر کا ٹریک بچھانا چائنہ کیلیے کوئی مشکل نہیں۔عدالت عظمیٰ نے اس موقع پر سرکلر ریلوے میں حائل تمام رکاوٹیں دور کرنے سمیت کراچی ضلعی انتظامیہ کو سرکلر ریلوے کے راستے میں آنے والے پلوں اور انڈر پاس پر سروے کا حکم دیتے ہوئے ریلوے خسارے اور ایگر امور پر وزارت منصوبہ بندی کورپورٹ جواب جمع کرانے کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت 4 ہفتوں تک ملتوی کردی ہے۔