پشاور ہائی کورٹ، چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب خیبر پختونخوا کو نوٹسز جاری

529

پشاور ( آن لائن) چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ نے ریمارکس دیے ہیں کہ آئین و قانون کا حلف اٹھا رکھا ہے جس معاشرے میں انصاف کا قتل ہو وہ معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے ،کوئی قانون سے بالاتر نہیں، تمام فیصلے آئین و قانون کے مطابق کریں گے ۔منگل کے روز پشاور ہائی کورٹ میں مختلف کرپشن کیسز پر کارروائی نہ کرنے کے خلاف
درخواست پر چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس اکرام اللہ خان پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔سماعت کے آغاز پر درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ نیب کو بلین ٹری منصوبہ،مالم جبہ ،بی آر ٹی ،احتساب کمیشن اور خیبر بینک اسکینڈل سمیت دیگر دیگر اربوں کے کرپشن کے کیسز میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔کرپشن کیسز کئی سالوں سے سرد خانے میں پڑے ہوئے ہیں جبکہ نیب کو صرف اپوزیشن کیسز پر دلچسپی ہے ۔اس دوران چیف جسٹس جسٹس وقاراحمد سیٹھ نے ریمارکس دیے کہ ایسی صورت حال پر تشویش ہے جس معاشرے میں انصاف کا قتل ہو وہ معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے ،تمام آئینی اداروں کو قانون کے مطابق چلنا چاہیے ،آئین وقانون کی حکمرانی سے ہی اپنی منزل تک پہنچ سکتے ہیں،ہم نے آئین و قانون کا حلف اٹھا رکھا ہے ملک میں کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ۔بعد ازاں عدالت نے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال اور ڈی جی نیب خیبر پختونخوا کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور مزید سماعت 17 ستمبر تک ملتوی کر دی۔