لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) لاڑکانہ شہر کے تھانہ حیدری کی حدود گاؤں عرضی بھٹو میں پولیس کے مبینہ تشدد سے جاں بحق ہونے والے 12 سالہ بچے غلام مصطفیٰ بھٹو کی قبر کشائی نہ ہوسکی جبکہ ایک روز پہلے قبرستان میں مکمل انتظامات کے باوجودقبر کشائی نہ ہونے پر ورثا پریشانی میں مبتلا ہوگئے، قبر کشائی کے لیے ڈاکٹروں کی ٹیم نہ پہنچنے پر تھرڈ جوڈیشل مجسٹریٹ نے پیتھالوجسٹ ڈاکٹر کے نہ آنے پر برہمی کا اظہار کیا تاہم ڈاکٹرز نے آئندہ تاریخ تک مہلت طلب کرلی جس پر عدالت نے پیتھا لوجسٹ ڈاکٹر کو اگلی تاریخ تک مہلت دیتے ہوئے قبر کشائی کے لیے پابند کردیا ہے۔اس موقع پر جاں بحق بچے کے ورثا نے بتایا کہ 5 ماہ بعد عدالت نے قبر کشائی کے لیے حکم دیا جس کے تمام اخراجات ہمیں ادا کرنے پڑ رہے ہیں ہم غریب کہاں سے ادا کریں، میت کے جسم کے اعضا کے لیے نمونے لینے میں سرکاری ڈاکٹروں نے کلورین کے لیے بھی ہم سے پیسے لیے ہیں، ہمیں پولیس اور ڈاکٹروں کی جانب سے ٹارچر دیے جارہے ہیں ہم پہلے ہی پریشان ہیں۔ اعلیٰ حکام نوٹس لیں۔