اسلام آباد/لاہور(نمائندگان جسارت) جعلی اکائونٹس کیس اور منی لانڈرنگ اسکینڈل میں نیب کے اہم گواہ اور اومنی گروپ کے اکاؤنٹنٹ انتقال کرگئے۔اسلم مسعود اومنی گروپ کے چیف فنانشل آفیسر اور آصف علی زرداری کے اکاؤنٹنٹ بھی رہ چکے ہیں۔ وہ گردے اور ذیابیطس کے امراض میں مبتلا تھے۔ گزشتہ 6ماہ سے اسلم مسعود کے گردوں کا ڈائلیسز ہورہا تھا جس کے لیے وہ راولپنڈی کے سرکاری اسپتال میں زیر علاج تھے۔ جہاں ان کا انتقال ہوا۔سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے اسلم مسعود کی وفات کی رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرادی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ قیدی اسلم مسعود اسپتال میں حرکت قلب بند ہونے سے وفات پاگیا ہے لہٰذا عدالت قیدی کے پوسٹ مارٹم کے اجازت دے۔ یاد رہے کہ اسلم مسعود اومنی
گروپ اور آصف علی زرداری کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے تھے۔ اسلم مسعود منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے آغاز پر 9جنوری 2018ء کو پاکستان سے فرار ہوگئے تھے۔ ایف آئی اے نے ملزم کی گرفتاری کے لیے ریڈ نوٹس جاری کرکے انٹرپول سے رجوع کیا۔انٹرپول نے ملزم اسلم مسعود کو اس وقت تحویل میں لیا تھا جب وہ لندن سے سعودی عرب کے شہر جدہ پہنچے تھے۔ انہیں 2019ء میں جدہ سے پاکستان لایا گیا تھا۔ اسلم مسعود کیخلاف منی لانڈرنگ کے مقصد کے لیے مختلف لوگوں کے شناختی کارڈ استعمال کرکے جعلی بینک اکاونٹس کھولنے اور دیگر الزامات کے تحت ایف ائی اے کراچی میں مقدمہ نمبر 4/2018درج ہے۔علاوہ ازیں پیر کو توشہ خانہ ریفرنس میں آصف زرداری احتساب عدالت میں پیش ہوگئے۔اس موقع پر اسلام آباد پولیس نے سخت سیکورٹی انتظامات کیے اور ایک ہزار سے زائد پولیس افسران اور جوانوں نے سیکورٹی کے فرائض سرانجام دیے۔ احتساب عدالت نے آصف زرداری سمیت دیگر ملزمان پر 9 ستمبر کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔عدالت نے زرداری، یوسف رضا گیلانی، عبدالغنی مجید اور انور مجید کو فردجرم کے لیے 9 ستمبر کو طلب کرلیاجب کہ زرداری کو آئندہ سماعت پر استثنا دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملزم خود پیش ہو۔علاوہ ازیں احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی موخر کردی۔نواز شریف کے وکیل بیرسٹر جہانگیر جدون عدالت میں پہنچے اور درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں احتساب عدالت کی کارروائی کو چیلنج کیا ہے جس کے فیصلے کا انتظار کیا جائے۔ عدالت نے نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی 25 اگست تک روکے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ مزید برآں نیب حکام نے شہباز شریف حمزہ شہباز ، سلمان شہباز، نصرت شہباز سمیت 16افرادکے خلاف منی لانڈرنگ سے متعلق ریفرنس دائر کر دیا۔کیس میں 4ملزمان وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں جن میں شاہد رفیق ،یاسر مشتاق ،محمد مشتاق اور آفتاب محمود شامل ہیں۔ ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف فیملی نے ملازمین اور قریبی دوستوں کی مدد سے اربوں کی منی لانڈرنگ کی اور کالا دھن سفید کیا۔ اس پیسے سے پاکستان میں جایدادیں بنائی گئیں۔