پاکستان میں معاشی بحالی کی توقع ہے‘آئی ایم ایف

229

اسلام آباد(اے پی پی)عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ کووڈ۔19 کے معاشی اخراجات کو کم کرنے کے لیے پاکستانی بینکوں نے جاری کردہ قرضوں کے 624 ارب روپے اصل زر کی وصولی ایک سال کے لیے مؤخر کی ہے۔ قرضوں کی وصولی میں رعایت
پاکستان میں بینکاری کے شعبے کے استحکام کی عکاسی کرتی ہے۔آئی ایم ایف کی’’پالیسی ایکشن ٹیکن بائی کنٹریز‘‘رپورٹ کے مطابق عالمی ادارے نے پاکستان کی جانب سے کورونا وائرس کے بحران سے نمٹنے کے حوالے سے کیے گئے متعدد اقدامات کے جائزے کے بعد کہا ہے کہ عالمی وبا کے باعث گزشتہ مالی سال میں معاشی شرح نمو منفی 0.4 فیصد رہی ہے تاہم روں مالی سال کے دوران معاشی بحالی کی توقع ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے مرکزی بینک نے شرح سود میں کمی کے ساتھ ساتھ بیروزگاری پر قابو پانے، کاروباراور صنعتی شعبے کی بحالی کے لیے جامع اقدامات کیے ہیں، جن میں کووڈ۔19 سے نمٹنے اور صحت کے شعبے کے لیے آسان شرائط پر19 اسپتالوں کو 6 ارب روپے اور مینوفیکچرنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے52نئے منصوبوں کے لیے 22 ارب روپے کے قرضوں کے علاوہ 2200 اداروں میں کام کرنے والے کارکنوں کے تحفظ کے لیے تنخواہوں کی ادائیگی کی مد میں کم شرح سود پر 138 ارب روپے کے قرضہ جات فراہم کیے ہیں۔