لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود احمد بنگش کی ہدایات پر لاڑکانہ پولیس نے ایس پی ہیڈ کوارٹر محمد کلیم ملک کی سربراہی میں ضلع بھر میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے سنگین نوعیت کے مقدمات میں اشتہاری، روپوش و مطلوب 10 ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ، چوری شدہ موٹر سائیکلیں، ٹرک، چورو گٹگا برآمد کرلیا ہے۔تفصیلات کے مطابق رحمت پور پولیس نے ملزم عمران گوپانگ کو پستول اور گولیوں سمیت، علی گوہر آباد پولیس نے ملزم نعمان حیدر جتوئی کو پستول اور گولیوں سمیت، ڈوکری پولیس نے گجھڑ لنک روڈ سے ملزم غلام نبی ابڑو کو پستول اور گولیوں سمیت، مارکیٹ پولیس نے ٹرک کیو ای بی 3435 سے 1080 کلو گرام کے 60 کٹے چورو گٹکے برآمد کرکے صوبہ بلوچستان کے علا قے نصیرآباد کے رہائشی دو ملزمان جام محمد ماچھی اور عبدالحکیم انڑ کو، سول لائن پولیس نے اغوا اور دھوکا دہی کے مقدمات میں مطلوب دو ملزمان ندیم مگنہار اور نادرملانو کو، علی گوہر آباد پولیس اشتہاری ملزم مرتضیٰ جتوئی کو، آریجہ پولیس نے روپوش ملزم شاہد کھاوڑ کو اور سچل پولیس نے وگن روڈ سے مطلوب ملزم مومی شیخ کو گرفتار کرلیا ہے۔دوسری جانب علی گوہر آباد پولیس نے شہری احمدعلی سولنگی کی چوری شدہ موٹرسائیکل جبکہ نوڈیرو پولیس نے مدثر اور شفقت میرانی کی چوری شدہ موٹرسائیکلیں برآمد کرکے مالکان کے حوالے کردی ہیں۔ پولیس کے مطابق گرفتار تمام ملزمان کے خلاف ایسے مقدمات درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ کشمور کندھ کوٹ ضلع کے تھانہ غوث پور کی حد سے چار روز قبل مبینہ اغوا ہونے والے لاڑکانہ شہر کے میرانی محلے کے رہائشی محنت کش عبدالہادی میربحر کی عدم بازیابی کے خلاف ورثا اور میرانی برادری کی جانب سے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینر اٹھاکر شدید نعرے بازی بھی کی۔اس موقع پر علی اکبر میرانی، علی مراد میرانی و دیگر کا کہنا تھا کہ 14 اگست کی شب دیر گئے کشمور کندھ کوٹ ضلع کے تھانہ غوث پور کے علاقے انڑ واہ گاؤں اوگاہی کے قریب ہمارے نوجوان عبدالہادی میربحر کو ڈاکو اغوا کرکے لے گئے جس سے تاحال رابطہ نہ ہوسکا جبکہ چار روز گزرنے کے باوجود بھی پولیس نوجوان کو بازیاب کروانے میں مکمل طور پرناکام ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ مغوی نوجوان کی عدم بازیاب کے باعث اس کی اہلیہ سمیت دیگر گھر والے سخت پریشان ہیں جبکہ پولیس کی جانب سے عدم تعاون کی وجہ سے نوجوان کی زندگی کو بھی خطرہ ہے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی لاڑکانہ اور ایس ایس پی کشمور کندھ کوٹ سے اپیل کی کہ مغوی نوجوان عبدالہادی میربحر کو بازیاب کرواکر ورثا کی پریشانی دور کی جائے۔ لاڑکانہ شہر کے تھانہ ولید کی حد میروخان چوک کے علاقے میں معمولی بات پر شر اور بروہی برادری کے افراد میں جگھڑا ہوا نتیجے میں بروہی برادری سے تعلق رکھنے والے تین افراد میان بخش بروہی، حاصل بروہی اور پیر بخش بروہی شدید زخمی ہوئے جبکہ زخمیوں نے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس موقع پر زخمیوں کا کہنا تھا کہ آج صبح مرغی کی دکان پر گاڑی کے ذریعے مرغیاں منتقل کرنے پر چنگ چی کو معمولی نقصان پہنچا جس پر شر برادری کے 10 سے زائد افراد نے ہم پر حملہ کردیا۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ حملے میں تین افراد کو زخمی کرکے 4 لاکھ روپے نقدی و دیگر سامان لوٹ کر توڑ پھوڑ کی گئی پولیس کو اطلاع دی تاہم اس وقت تک بااثرافراد کے خلاف کوئی بھی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔انہوں نے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی لاڑکانہ سے اپیل کی کہ معاملے کا نوٹس لے کر شر برادری کے بااثرافراد کو گرفتار کرکے لوٹی ہوئی رقم واپس اور نقصان کا ازالہ کیا جائے۔