لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) مختار کار رتوڈیرو کی پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما کے ساتھ تلخ کلامی اور نارروا سلوک کے خلاف کمشنر لاڑکانہ، ڈپٹی کمشنر اور اینٹی کرپشن میں درخواستیں دائر، اے ڈی سی ون امداد ابڑو کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنر رتوڈیرو عبدالواحد چنا کو انکوائری افسر مقرر کرتے ہوئے رپورٹ دینے کی ہدایات کیں ہیں۔تفصیلات کے مطابق بنگل دیرو کے رہائشی پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما اشفاق علی بھٹو نے لاڑکانہ پریس کلب کے سامنے احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ لاک ڈائون سے کچھ روز قبل انہوں نے ریونیو آفس رتوڈیرو میں دس ہزار روپے ادا کر کے اپنی زمین کا سیل سرٹیفکیٹ کا اجرا کروایا تھا لاک ڈائون میں لگاتار دفاتر بند رہنے کے باعث وہ سرٹیفکیٹ استعمال نہ ہوسکا اور اب جب لاک ڈائون کھلا تو قانون اور اختیارات کے دائرہ کار کے مطابق سرٹیفکیٹ کو دوبارہ ریونیو اور ویلڈ کروانے کے لفے مختار کار رتوڈیرو عبدالغنی پتافی سے ملاقات کی تو دوبارہ دس ہزار روپے رشوت کی ڈیمانڈ کی گئی اور رقم کی ادائیگی نہ کرنے پر قانونی کام کرنے سے بھی مکمل انکار کر دیا اور جب اپنا تعارف کروایا تو انتہائی نازیبا الفاظ کی ادائیگی کرتے ہوئے ناروا سلوک رواں رکھا گیا جس کے لیے تحریری شکایت کمشنر لاڑکانہ سلیم رضا کھوڑو، ڈپٹی کمشنر نعمان صدیق اور اینٹی کرپشن میں درخواستیں دائر کر دی گئی ہے جس کا نوٹس لیتے ہوئے اے ڈی سی ون امداد ابڑو کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنر رتوڈیرو عبدالواحد چنا کو انکوائری افسر مقرر کرتے ہوئے رپورٹ دینے کی ہدایات کیں ہیں لیکن افسران اپنے افسر کو بچا رہے ہیں اور انکوائری رپورٹ میں تاخیر کر رہے ہیں۔انہوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لے کر افسر شاہی کا قبلہ درست کرنے کی اپیل کی۔