اسلام آباد ( آن لائن)پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین بلاول زرداری کے ترجمان مصطفی نواز کھوکھر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وفاقی وزیر شیریں مزاری نے اپنی ہی حکومت کی ناکام خارجہ پالیسی کا اعتراف کر لیا ہے، بیان سے واضح ہو گیا کہ کشمیر پر حکومت کی پالیسی تقریریں اور ٹوئٹر تک محدود ہیں،مسئلہ کشمیر کو اجاگر نہ کرنا صرف وزارت خارجہ کی نہیں وزیراعظم کی بھی ناکامی ہے،قوم اور اپوزیشن تو جانتے ہی تھے کہ یہ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہے، اب حکومت کی صفوں سے بھی حکومت کی ہر شعبے میں ناکامی کی آوازیں آنے لگ گئی ہیں، عمران خان حکومت کی ناقص خارجہ پالیسی نے کشمیر کاز کو بہت بڑا نقصان پہنچایا ہے،مسئلہ کشمیر تقریروں اور ٹوئٹر سے نہیں موثر اور مدبرانہ
سفارتکاری سے اجاگر ہو سکتا ہے،اس حکومت کو سفارتکاری کی الف ب کا بھی نہیں پتا توسفارتکاری کرتے کیسے،جب کشمیریوں کو ہمارے وزیرخارجہ کی ضرورت تھی تب وہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن پر چڑھائی کرتے رہے،اب قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے جذباتی تقریریں اور غلط بیانیاں کی جا رہی ہیں۔علاوہ ازیںپیپلز پارٹی کے سینئر رہنما مولابخش چانڈیو نے ایک بیان میں کہاہے کہ مسئلہ کشمیر پر وزارت خارجہ کی ناکامی عمران خان حکومت کی ناکامی ہے، خان صاحب اپنی ناکامیوں کا اعتراف کریں اور گھر جائیں،حکومت وزارت خارجہ کے افسروں پر ناکامیوں کا الزام عاید نہیں کر سکتی، وزیر خارجہ ہر معاملے میں خود کو چمپئن سمجھتے ہیں وہ اب اپنی ہی ساتھی وزیر کا جواب دیں، حکومت پہلے اپنی ناکامیوں کا الزام گزشتہ حکومتوں پر ڈالتی تھی اب محکموں پر ڈال رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسد عمر بھی عمران خان کے چمپئن تھے اور وہ ناکام ہو گئے ، خان صاحب کے دوسرے چمپئن شاہ محمود قریشی کی ناکامی کا اعتراف خود وفاقی وزرا کر رہے ہیں،کشمیر جیسے حساس معاملے پر ناکامی کے بعد بھی کیا وزیر خارجہ کو عہدے پر رہنا چاہیے ؟