ایران کے 4جہاز امریکا کے زیر قبضہ

458

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے امریکی ذمے داران کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے پہلی بار 4 ایرانی جہازوں کو ضبط کر لیا ہے، جو وینزویلا کے لیے ایندھن لے کر جا رہے تھے۔ ان جہازوں کو پابندیوں کی خلاف ورزی کا الزام لگا کر پکڑا گیا ہے، تا کہ تہران پر انتہائی دباؤ کی مہم کو بھرپور بنایا جاسکے گا۔ ذمے داران کے مطابق ان 4 جہازوں کے نام لونا، بیلا، بیرنگ اور پنڈی ہیں، اور انہیں گزشتہ چند روز کے دوران پکڑا گیا۔ اب ان تمام جہازوں کو امریکا کے شہر ہیوسٹن روانہ کر دیا گیا ہے، جہاں وائٹ ہاؤس کے ذمے داران ان کے منتظر ہیں۔ اس سے قبل گزشتہ ماہ امریکی وفاقی عدالت میں دعویٰ دائر کیا گیا تھا کہ وینزویلا کی جانب گامزن ایران کا ایندھن لے جانے والے 4 جہازوں کو قبضے میں لیا جائے۔ ایک امریکی ذمے دار نے وال اسٹریٹ جرنل کو بتایا کہ ان تمام جہازوں کو عسکری طاقت کے استعمال کے بغیر ہی قبضے میں لے لیا گیا۔ تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔ گزشتہ برس امریکا نے ایک ایرانی آئل ٹینکر پر کنٹرول کے لیے عدالتی تعاون کے سمجھوتوں کو استعمال کرنے کی کوشش کی تھی۔ یہ جہاز گریس ون برطانیہ کے زیر انتظام جبل طارق کے خطے میں زیر قبضہ تھا۔ واشنگٹن کی وفاقی عدالت کے جج نے گزشتہ ہفتے اپنے فیصلے میں امریکا کو اختیار دیا تھا کہ وہ اس جہاز کی سرزنش کے لیے اقدام کرے۔ امریکی حکومت کی جانب سے دائر کیے گئے دعوے میں کہا گیا تھا کہ ایرانی پاسداران انقلاب سے متعلق ایک ایرانی کاروباری شخصیت نے ایندھن کی کھیپ کے انتظامی امور انجام دیے۔ یہ کام فرضی کمپنیوں کے ایک نیٹ ورک کے ذریعے کیا گیا، تاکہ اس کے انکشاف سے بچ کر امریکی پابندیوں سے راہ فرار اختیار کی جا سکے۔ یہ اقدام امریکا کی جانب سے ایران اور اس کے حلیف وینزویلا کے خلاف تدابیر کی تازہ ترین کڑی ہے۔ اس کا مقصد امریکی مطالبات کی تکمیل کے واسطے تہران اور کراکس حکومتوں پر دباؤ کی کارروائی کو وسیع کرنا ہے۔