عدالتوں‘ اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن کو غیر جانبدار ہونا چاہیے‘ سراج الحق

386
گولڑہ: امیر جماعت اسلامی سراج الحق پیر سید معین الحق سے والد کی وفات پر تعزیت کے بعددعا کررہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کا احتساب، احتساب کے نام پر بدترین مذاق ہے۔حکومتوں نے عدالتوں کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کیا،قوم چاہتی ہے کہ عدالتیں،اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن غیر جانبدار ہوں تاکہ قوم جمہوریت پر اعتماد کرسکے۔مافیاز کی سپورٹ سے آنے والی حکومتوں نے ہمیشہ عوام کا استحصال کیا۔وزیر اعظم اعتراف کرتے ہیں کہ ان کو بھی چاروں طرف سے مافیاز نے گھیر رکھاہے ،چیف جسٹس نے درست فرمایا کہ مافیاز حکومتوں کو پالتے ہیں حکومتیں ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں ۔آدھی درجن مافیاز کی موجود گی میں ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔حکومت کی 2 سالہ کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے،قوم سوال کررہی ہے کہ کورونا کی وبامیں عوام کے لیے مختص 12سوارب روپے کہاں خرچ ہوئے۔کشمیرمیں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے لیے بھارتی افواج مسلمانوں کی نسل کشی کررہی ہے اور عالم اسلام کے حکمران اور او آئی سی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مختلف وفود سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک اس وقت بدترین حکمرانی کی زد میں ہے ۔سابق اور موجودہ حکمرانوں کو ایک ہی جگہ سے ہدایات ملتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ احتساب کے علاوہ باقی سب چیزوں پر سابق اور موجودہ حکمرانوں کا ایک ہی موقف ہے ۔چہروں کی تبدیلی سے عوام نے ہمیشہ دھوکا کھایا ۔سیاست اورجمہوریت آج بھی کرپٹ سرمایہ داروں اور ظالم جاگیرداروں کے گرد گھومتی ہے ۔پیپلز پارٹی ،مسلم لیگ اور پی ٹی آئی ایک دوسرے کا سہارا ہیں ،حکومت کو جب ضرورت پڑتی ہے وہ ان دونوں جماعتوں کے تعاون سے آئین و قانون کے خلاف بل پاس کرا لیتی ہے ۔بے انتہا مہنگائی اور بے رو زگاری نے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک میں حقیقی انقلاب کے لیے عوام کواٹھنا ہوگا۔ دیانتدار قیادت ہی عوام کوخوشحال اور اسلامی پاکستان دے سکتی ہے ۔ ملک و قوم کوظلم و جبر اور استحصال کے اس نظام سے صرف جماعت اسلامی چھٹکارا دلاسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ 73سال سے عوام کو جمہوریت کے نام پر بدترین آمریت کا سامنا کرنا پڑا ۔ملک پرکبھی جمہوری حکومت کے نام پر شخصی آمریت اور کبھی مارشل لا مسلط رہا مگر جس نظام کے لیے یہ ملک حاصل کیا گیا تھا اسے ایک دن کے لیے بھی آزمایا اور نافذ نہیں کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ عوام ملک میں نظام مصطفی ؐ کے نفاذ کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں تو ہم قوم کو مایوس نہیں کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کے مسائل کا حل صرف قرآن و سنت کے نظا م میں ہے۔