چیف جسٹس کے نوٹس کے بعد کے الیکٹرک کے سی ای او کیخلاف پہلا مقدمہ درج

689

کراچی(اسٹاف رپورٹر) کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کے الیکٹرک کے سب اسٹیشن پر کرنٹ لگنے سے نوجوان کی ہلاکت پر چیف ایگزیکٹیو آفیسر کے الیکٹرک مونس علوی اور دیگر 3 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

کراچی ڈیفنس پولیس اسٹیشن میں سی ای او کے الیکٹرک اور ڈسٹری بیوشن ہیڈ اور سینئر سیکیورٹی افسر کے خلاف مقدمہ متوفی فیضان کے چچا فیاض کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

لواحقین نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ فیضان کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا ہے۔ کے الیکٹرک کے سب اسٹیشن پر گیٹ بھی نہیں تھا۔

لواحقین نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ مقدمے میں اسسٹنٹ منیجر اویس کو بھی ملزم نامز کیا جائے۔ لاش کاپوسٹ مارٹم نہیں کرایا،تدفین آبائی علاقے میں کی جائے گی۔

خیال رہے کہ آج سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ کراچی میں ایک منٹ کی لوڈشیڈنگ نہیں ہونی چاہیے۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں لوڈ شیڈنگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے کراچی میں لوڈ شیڈنگ پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔

چیف جسٹس نے کے الیکٹرک کے حکام سے استفسار کیا کہ کیا آپ یہ بتانے آئے ہیں کہ لوڈ شیڈنگ چوری کی وجہ سے ہو رہی ہے ؟ شہر میں اب تک بجلی چوروں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی ؟

کے الیکٹرک کے وکیل عابد زبیری نے مؤقف اختیار کیا کہ لوڈ شیڈنگ کی سب سے بڑی وجہ بجلی چوری ہے۔

چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں آئندہ یہ بات نہ سنوں اور شہر میں ایک منٹ کی لوڈ شیڈنگ نہیں ہونی چاہیے۔ ابھی کے الیکٹرک کا لائسنس معطل کرتا ہوں، چیئرمین نیپرا بتائے متبادل کیا ہے ؟

چیف جسٹس نے چیئرمین نیپرا سے استفسار کیا کہ آپ لوگ کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتے ؟چیئرمین نیپرا نے مؤقف اختیار کیا کہ ہم کارروائی کرتے ہیں لیکن کے الیکٹرک نے اسٹے حاصل کر رکھے ہیں۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے چیئرمین نیپرا کو کہا کہ آپ سارا ریکارڈ لے کر آئیں ہم اسٹے ختم کر دیتے ہیں۔ کرنٹ سے جاں بحق افراد کے لواحقین کی مالی مدد کیسے کرتے ہیں؟

انہوں نے کہا کہ ماسٹر جس طرح آپ لوگوں کو ڈیل کرتے ہیں ویسے ہی آپ شہریوں کو ڈیل کرتے ہیں۔ اب کراچی کی بجلی بند نہیں ہو گی اگر ہو گی تو آپ کے گھروں اور دفاتر کی ہو گی۔

سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پیش ہوئے تو چیف جسٹس گلزار احمد نے سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کی سرزنش کی اور کہا کہ آپ لوگ صرف باتیں کرتے ہیں کام نہیں کرتے۔ تمام وصولیاں کراچی والوں سے کر لی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کا آڈٹ ہونا چاہیے تاکہ پتہ چلے کیا کمایا کیا حاصل کیا۔ سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالا جائے اور جہاں جہاں غفلت ہے ذمہ داران کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں۔