حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) محکمہ لوکل گورنمنٹ سانگھڑ ضلع کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے 73 یونین کونسلوں کے چار سال میں آئے ہوئے ایک ارب 75 کروڑ 20 لاکھ روپے فنڈ ملنے کے باوجود کوئی بھی کام نہیں کرایا، غیر قانونی بھرتیاں کیں، یوسیز چیئرمین اور سیکرٹریز کی ملی بھگت سے رقم خورد برد کرنے کی تحقیقات کے لیے نیب کو درخواست دے دی ہے۔ یہ بات سندھ واچ فورم کے چیئرمین چنیسر آریسر نے حیدر آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتائی۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو دی گئی درخواست میں کہا ہے کہ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ ضلع سانگھڑ نور الدین میمن نے گزشتہ چار سال کے دوران ضلع کی 73 یونین کونسلوں کوجاری ہونے والے ایک ارب 75 کروڑ 20 لاکھ روپے کے فنڈز کے ساتھ کورونا ریلیف فنڈز کی خورد برد، غیر قانونی بھرتیوں اور یوسی سیکرٹری ویوسی چیئرمین کی ملی بھگت سے مبینہ طور پر کی جانے والی کرپشن کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی فلاح کی اسکیموں میں کرپشن کا بازار گرم کیا گیا، کرپٹ افسران کی کھلے عام اقرباء پروی، رشوت ستانی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ افسران اور عوامی نمائندوں کی ملی بھگت سے حکومت کی جانب سے ملنے والے مختلف مدوں میں ملنے والے فنڈز کو اپنے ہی ہاتھوں سے خورد برد کرکے ہڑپ کیا جس کے باعث ایک طرف تو قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا دوسری طرف تعمیر وترقی کے کام بھی نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک شہری ہونے کی حیثیت سے میں نے درخواست دی ہے کہ ضلع کے پانچ تعلقوں کی 73 یوسیز کو ملنے والے فنڈز کا حساب لیا جائے، ضلع میں کوئی بھی کام نہیں ہوئے، آج بھی عوام سہولیات سے محروم ہیں۔