لاہور(نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی اور سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے قومی اسمبلی میں اختیارکیے گئے رویے نے پاکستان کی سیاسی ، خارجہ حکمت عملی کو بے نقاب کردیاہے ۔ حکومت غیر ذمے دار ، جذباتی اور وژن سے عاری ٹولہ ہے ۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے متفقہ قومی ایکشن پلان بنایا جائے ۔ قومی قیادت ، ریاست اور قومی میڈیا کو جوہری کردار ادا کرناہوگا وگرنہ عمران خان سرکارپر تنہا یہ قومی فرض چھوڑ دیاگیا تو سب کچھ ڈوب جائے گا ۔ جماعت اسلامی 5 اگست کو بھارتی فاشزم کی مذمت ، ریاست جموںو کشمیر کے عوام سے یکجہتی اور عمران سرکار کو جھنجھوڑنے کے لیے ملک گیر احتجاج و یوم سیاہ منائے گی ۔لیا قت بلوچ نے کہا کہ پاکستان اور بنگلا دیش کے
سفارتی تعلقات کی فعالیت کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔ بنگلا دیش کی قیادت ، پالیسی سازوں اور فوج کو اندازہ ہوچکاہے کہ بھارت بنگلا دیش کو اپنی کالونی سمجھتاہے ۔ بھارت بنگلا دیش کے خلاف مسلسل سیاسی ، فوجی اور اقتصادی اقدامات کر رہاہے ۔ بھارتی ایما اور انتقامی آگ کو ٹھنڈا کرنے کے لیے جماعت اسلامی بنگلا دیش کے قائدین کو پھانسی کے پھندوں پر چڑھا دیاگیا یہ قربانیاں ضائع نہیں جائیں گی ۔ پاکستان اور بنگلا دیش کو اپنی بقا اور سلامتی کے تحفظ کے لیے ایک پیج پر آناہوگا ۔ بعد از خرابی بسیار خطے میں توازن قائم کرنے کا شعور پیدا ہو جائے تو بڑی بات ہوگی ۔ چین ، پاکستان ، ایران ، بنگلا دیش اور افغانستان کا سیاسی اقتصادی اور فوجی اشتراک خطے کے امن اور اقتصادی ترقی کے لیے ناگزیر ہے اسی سے بھارتی غرور اور توسیع پسندی کابھوت قابو میں آئے گا ۔ لیاقت بلوچ نے مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ و ناجائز قبضے اور انسان کش لاک ڈائون کا ایک سال گزر جانے پر ریاست جموں و کشمیر کے عوام کی عظیم لازوال قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ کشمیریوں نے تو آزادی ، حق خود ارادیت اور پاکستان سے محبت و عقیدت کا حق ادا کردیاہے ۔ کشمیری منتظر ہیں کہ پاکستان کی سرکاری ، ریاستی اور سیاسی قیادت کب مجرمانہ خواب غفلت سے بیدار ہوگی ۔ 22 کروڑ عوام اور قیادت کی مشترکہ ذمے داری ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے متفقہ قومی ایکشن پلان بنایا جائے ۔