اسلام آباد( نمائندہ جسارت )امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے ایک قومی ٹروتھ کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیاہے اور کہاہے کہ مجوزہ کمیشن ملک میں دہشتگردی ،جس کے نتیجہ میں 70 ہزار سے زائد پاکستانی شہید ہوئے اور ملکی معیشت کو 120ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچا ، اس کا جائزہ لے ۔ انہوںنے کہاکہ کمیشن یہ بھی جائزہ لے کہ اسلامی تاریخ میں پہلی بار کسی سفیر کو پکڑ کر دشمن کے حوالے کیوں کیا گیا جس سے ملک کی بدنامی ہوئی اور پوری دنیا میں قومی وقار کو دھچکا لگا ۔ قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکا کے حوالے کرنے کی وجوہات اور حقائق بھی جائزہ کمیشن کو قوم کے سامنے لانے چاہئیں تاکہ ملکی عزت و آبرو کا سودا کرنے والوں کا تعین کیا جاسکے ۔ انہوں نے کہاکہ اب وقت آگیاہے کہ ہم اپنی سابقہ کوتاہیوں کا جائزہ لیں اور آئندہ پاکستان کو کسی استعماری قوت کی خواہشات کی بھینٹ چڑھنے سے بچایا جاسکے ۔ اس بات کا بھی پتا چلانا ضروری ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف اور ورلڈبینک کے قرضوں کے جال میں پھنسانے اور قوم کو عالمی صہیونی مالیاتی اداروں کی غلامی کی زنجیروں میں جکڑنے والوں کے اصل مقاصد کیاتھے ۔ پاکستان کا قومی سرمایہ کن کاموں میں صرف ہوتا رہا ۔ قومی خزانے کو لوٹنے اور قومی دولت لوٹ کر باہر منتقل کرنے والوں کو کھل کھیلنے کا موقع کس نے دیا ۔ انہوںنے کہاکہ قوم کے سامنے وہ تمام حقائق آنے چاہییں جن کی وجہ سے آج ملک میں غربت ، جہالت ، مہنگائی اور بے روزگاری نے مستقل ڈیرے ڈال رکھے ہیں اور عام آدمی تعلیم اور صحت کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہے۔