دادو ، کنڈا کنکشن ، لوڈشیڈنگ ، بوگس میٹرز اور کرپشن کی خبروں پر نوٹس

231

 

دادو (نمائدہ جسارت) دادو شہر میں کنڈا کنکشن، لوڈشیڈنگ، بوگس میٹرز اور واپڈا انتظامیہ دادو کی جانب سے کرپشن کی خبریں میڈیا میں چلنے پر نوٹس، لاہور سے واپڈا ٹیم دادو پہنچ گئی، تین دن سے ٹیم کی جانب سے دادو شہر کی مختلف کالونیوں میں چھاپے، لاہور سے بھیجی گئی ٹیم اور سیپکو انتظامیہ دادو نے لین دین کے بعد معاملہ طے کرلیا۔ ذرائع کے مطابق لاہور سے بھیجی گئی ٹیم عید کا خرچہ لے کر رفوچکر ہوگئی، ٹیم کی واپسی کے بعد سیپکو دادو نے ائرکنڈیشنز، انڈسٹریز، کمرشل اور گھریلو صارفین سے رشوت بڑھا دی۔ دادو شہر میں کنڈا کنکشن اور بوگس میٹرز کی بھرمار ہے اور سیپکو دادو کی جانب سے ہر ماہ پانچ کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن کی خبریں چلنے پر وزرا، وفاقی سیکرٹری، سیپکو چیف بھی حرکت میں آگئے اور کارروائی کیلیے لاہور سے دادو ٹیم بھیج دی۔ لاہور سے آنے والی ٹیم کے دادو پہنچتے ہی سیپکو عملے کی دوڑیں لگ گئیں، ایس ڈی او شاہد شاہ چوری چھپانے کے لیے کنڈے اتارنے کے لیے پرائیویٹ لوگوں کو بھیج دیا، کنڈے اتارتے ہوئے ایک بندہ بجلی کے پول سے گرگیا اور شدید زخمی ہوگیا جسے سول اسپتال دادو منتقل کرنے کے بجائے پرائیویٹ جگہ لے گئے جبکہ بجلی کے پول سے گرنے والے لالو چنا نامی شخص کی حالت تشویشناک بتائی جارہی، اس بات کو راز میں رکھنے کے لیے سیپکو دادو نے زخمی شخص کے ورثا کو پیسے دیے اور دھمکیاں بھی دی گئیں۔ دوسری جانب لاہور سے آنے والی ٹیم اور سیپکو انجینئر تجمل بیگ لغاری، اے سی سرفراز پٹھان، ایس ڈی او شاہد شاہ، ایس ڈی او ایکسپریس عزیز پنہور دادو نے لین دین کرکے ٹیم کو واپس کردیا، ٹیم کی واپسی کے بعد سیپکو دادو نے کنڈا کنکشن کے ریٹ بڑھا دیے اور بلوں میں ڈیڈکشن اور لوڈشیڈنگ میں بھی اضافہ کردیا ہے۔ واضح رہے کہ ضلع دادو میں شہری علاقوں میں 12 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں 16 سے 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ کردی گئی ہے، جس کی وجہ سے شہر میں کاروباری نظام درہم برہم ہوگیا جبکہ دیہاتی علاقوں میں ٹیوب ویل نہ چلنے کی وجہ سے تیار فصلیں تباہ ہو رہی ہیں