ایران کی فوجی مشقیں ،نقلی امریکی بیڑے پر حملہ

472

تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) خلیج عرب میں ایران کی نئی جنگی مشقیں جاری ہیں۔ خبررساں اداروں کے مطابق سیٹلائٹ سے حاصل ہونے والی تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ ان مشقوں کے دوران ایرانی بحریہ نے اہم تجارتی آبی گزرگاہ آبنائے ہرمز کے نزدیک ایک جعلی امریکی طیارہ بردار بحری بیڑے کو نشانہ بنایا ہے۔ ایرانی بحریہ کی ان حالیہ مشقوں کی امریکا کی خلائی ٹیکنالوجی کی ایک فرم مکسر ٹیکنالوجیز نے 26 جولائی کو تصاویر لی تھیں۔ ان میں ایک تصویر میں ایران کی ایک تیز رفتار جنگی کشتی آبنائے ہرمز میں امریکا کے جعلی طیارہ بردار ماڈل پر حملہ آور ہورہی ہے۔ ایک اور تصویر میں اس جعلی بیڑے پر طیارے کھڑے دیکھے جاسکتے ہیں۔ بحرین میں موجود امریکا کے پانچویں بحری بیڑے کی خاتون ترجمان کمانڈر ریبیکا ریبریخ کا کہنا ہے کہ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ ایران اس طرح کی جعلی مشقوں سے کیا حاصل کرنا چاہتا ہے، یا ان کی تکتیکی طور پر کیا قدر ہے۔ انہیں یہ امید ہوگی کہ اس طرح جارحانہ جنگی منظرنامے میں وہ جعلی نمونوں کے استعمال سے کچھ حاصل کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی بحریہ دفاعی صلاحیتوں پر پختہ یقین ہے اور وہ کسی بھی خطرے کی صورت میں صلاحیت کی حامل ہے۔ ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب نے اپریل میں دھمکی دی تھی کہ اگر خلیج عرب میں اس کی سیکورٹی خطرے سے دوچار ہوئی، تو خطے میں موجود امریکا کے جنگی جہازوں کو تباہ کردیا جائے گا۔ ایرانی حکام ماضی میں کئی بار اپنی تیل کی برآمدات پر پابندی کی صورت میں آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی دھمکی دے چکے ہیں۔جب کہ امریکی عہدے دار بھی ایران کو جواب دیتے رہتے ہیں۔