لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ میں عید قریب آتے ہی تاجر ہفتہ اور اتوار کاروباری مراکز کھلوانے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے، احتجاجی مظاہرہ کرکے دھرنا دیا گیا، دکان کھولنے کا مطالبہ، دکان کھولنے پر پولیس نے دکانیں بند کروادیں، اسسٹنٹ کمشنر نے شہر کا دورہ کرکے 15 سے زائد دکانداروں کو گرفتار کرلیا جن سے جرمانے کی رقم وصول کرکے انہیں رہا کردیا گیا۔ لاڑکانہ شہر کے ریشم گلی، بندر روڈ، پاکستانی چوک سمیت دیگر کاروباری مراکز کے دکانداروں نے عید قریب آتے ہی ہفتہ اور اتوار کے روز دکان کھولنے کی اجازت نہ دینے کیخلاف شہر کے جناح باغ چوک پر ٹائر نذرآتش کرکے دھرنا دیا جہاں انہوں نے شدید نعرے بازی بھی کی۔ اس موقع پر تاجروں اویس شیخ، مسلم تونیو، رستم شیخ و دیگر کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں کورونا کا زور ٹوٹ رہا ہے تاہم حکومت سندھ کی ہدایات پر ضلعی انتظامیہ اور پولیس ہمیں ہفتہ اور اتوار کے روز دکان کھولنے کی اجازت نہیں دے رہی۔ انہوں نے کہا کہ عید کے موقع پر ہم کراچی، لاہور اور دیگر بڑے شہروں سے کروڑوں روپے کے سامان خرید کر فروخت کرتے ہیں تاہم عید قریب آتے ہیں ہماری دکانیں بند کی جارہی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہفتہ اور اتوار کے روز دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے تاکہ ہم روزگار کرسکیں۔ دوسری جانب تاجر دھرنے کے بعد دکانیں کھول کر کاروبار کرتے رہے جس پر پولیس نے کارروائی کرکے تمام دکانیں بند کروا دیں جبکہ اسسٹنٹ کمشنر لاڑکانہ احمد علی سومرو نے پولیس کے ہمراہ ریشم گلی، بندر روڈ و دیگر کاروباری مراکز کا دورہ کرکے خلاف ورزی کرنے پر 15 سے زائد دکانداروں کو گرفتار کرکے تھانہ مارکیٹ منتقل کیا جہاں دکانداروں سے جرمانے کی رقم وصول کرنے پر انہیں رہا کیا گیا۔