کشمیر پر حکومت کا کردار مایوس کن رہا،عمران خان کا احتجاج کہاں ہے؟سراج الحق

724

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ہے پاکستانی حکومت کشمیر کے مسئلے پر مایوس کن کردار ادا کیاعمران خان صاحب نے کہا کہ ہر جمعہ کو احتجاج کریں گے لیکن عملاً کچھ نہیں کیا۔

یہ بات انہوں نے ادارہ نور حق کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا، اس موقع پر نائب امراء جماعت اسلامی پاکستان اسد اللہ بھٹو، لیاقت بلوچ، امیر صوبہ سندھ محمد حسین محنتی، نائب امراء کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی، راجا عارف سلطان، ڈپٹی سیکریٹری کراچی عبد الواحد شیخ، انجینیئر عبد العزیز، امیر ضلع جنوبی و رکن سندھ اسمبلی سید عبد الرشید ،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ودیگر بھی موجود تھے۔

سینیٹر سراج الحق موجودہ حکومت کے آنے کے بعد ریاست کشمیر ختم ہوگئی اور 5 اگست کو انڈین گورنمنٹ نے انڈیا میں ضم کیاگزشتہ 12 مہینوں میں مسلسل انڈین گورنمنٹ نے آزادی کی آواز کو دبانے کی کوشش کی انڈین گورنمنٹ نے انڈیا میں مسلم آبادی کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کی تمام سیاسی جماعتیں جیلوں میں ہیں  اور جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر رہنماؤں سمیت جیل میں ہے پاکستانی حکومت کشمیر کے مسئلے پر مایوس کن کردار ادا کیاعمران خان صاحب نے کہا کہ ہر جمعہ کو احتجاج کریں گے لیکن عملاً کچھ نہیں کیا،کشمیر کی آزادی کے کیے نیشنل ایکشن پلان بنانے کی ضرورت ہے4 اگست کو کشمیر کی آزادی کی جدو جہد کو یقینی بنانے کے کیے اسلام آباد آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کی قومی مشاورت کا اجلاس بلائیں گے4 اگست کو آزاد کشمیر اور 5 اگست کو پاکستان میں یوم سیاہ منایا جائے گا۔

سراج الحق نے کہا کہ حکومت کی دو سالہ کارکردگی انتہائی مایوس کن ہےموجودہ حکومت نے عوام کو ہر مہینے شدید مشکلات کا شکار کیا آٹے کی قیمت میں 25 سے 30 روپے کا اضافہ کیا گیا، بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل پانی کی طرح مل رہا تھا لیکن پاکستان میں عوام کو نہیں مل رہا تھا ماضی میں بھی پاکستان میں مافیا کی حکومت تھی اور آج بھی ملک میں مافیا کی حکومت ہےالیکشن کے دنوں میں یہی مافیا سپورٹ کرکے ایسے حکمران ہم پر مسلط کرتے ہیں جو حکومت میں آکر پانچ سال تک عوام کا استحصال کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا شہر کراچی ہے جو کہ منی پاکستان ہے جسے موجودہ حکومت نے تباہی وبرباد کردیا،صدر پاکستان کراچی سے ہیں اور ماضی کی حکومتوں میں بھی صدر پاکستان کراچی سے تھے اس کے باوجود شہر کا کوئی مسئلہ حل نہیں ہوا، کراچی سے منتخب ایم این اے اور ایم پی اے کے ذاتی مسائل تو حل ہوتے ہیں لیکن عوام کا مسئلہ حل نہیں ہوتا۔

 سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عدالت عالیہ کے نوٹس کی حمایت کرتے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کو قومی تحویل میں لیا جائے اور فارنزک آڈٹ کیا جائے،معمولی بارش سے پورے شہر کا انفراسٹرکچر تباہ ہوگیا وفاقی و صوبائی بجٹ میں شہر کے لیے برائے نام بجٹ رکھا گیا کراچی شہر کے ساتھ کل بھی زیادتی کی گئی اور آج بھی زیادتی کی جارہی ہےکراچی کا فولاد سازی ادارہ جسے موجودہ حکومت نے نجکاری کا فیصلہ کرکے ہزاروں ملازمین کو بے روزگار کرنے کا فیصلہ کیا ہےجماعت اسلامی کسی صورت میں بھی اسٹیل مل کو فروخت نہیں ہونے دیں گے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ایک کروڑ ستر لاکھ افراد بے روزگار ہوگئے ہیںپاکستان کے شہری بھوک و افلاس کی وجہ سے خود کشی کرنے پر مجبور ہےکراچی سمیت ملک بھر میں خود کشی کی شرح میں اضافہ ہوگیا ہےپی آئی اے کا ادارہ بھی موجود حکومت کی وجہ سے تباہی و بربادی کا شکار ہوگیاریلوے کو تباہی کردیا گیا اور مسلسل حادثے ہورہے ہیں جب کہ زراعت تباہی سے دوبار ہے ، کسان رورہا ہے کروڑوں کا نقصان ہوا لیکن حکومت نے کوئی تعاون نہیں کیا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن میں حکومت نے 12 سو ارب روپے کا اعلان کیا تھا جسے اب تک نہیں دیا گیا،پرائیویٹ اسکول کے اساتذہ کے ساتھ کوئی تعاون نہیں کیا گیاآج قوم کے مستقبل کو سنوارنے والے خود نان شبینہ کے محتاج ہوگئےموجودہ حکومت کا احتساب احتساب کے نام پر بدترین مزاق ہے،سپریم کورٹ نے نیب کے حوالے سے ریمارکس قوم کی ترجمانی ہےدوسالوں میں اپوزیشن نے بھی اپنی ذمہ داری ادا نہیں کی اگر آج بھی اپوزیشن کو اچھی جمہوریت مطلوب ہے تو سب سے اہم کام قانون کی حکمرانی پر بات کرنی چاہیےالیکشن سے پہلے الیکشن کی شفافیت ضروری ہےقوم چاہتی ہے کہ عدالتیں غیر جانبدار ہوحکومتوں نے عدالتوں کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کیا قوم چاہتی ہے کہ غیر جانبدار اسٹبلشمنٹ ہو اور غیر جانبدار الیکشن کمیشن ہو تا کہ قوم جمہوریت پر اعتماد کرسکیں۔