سکھر (نمائندہ جسارت) میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے سکھر کی 15 کچی آبادیوں کی ریگولرائزشن کے احکامات جاری کردیے، قانونی تقاضوں پر پورا اترنے والے 60 مکینوں کو عید سے قبل مالکانہ حقوق دیے جائیں گے۔ قانونی پیچیدگیوں اور حکومت کی منظوری نہ ہونے کے باعث چند سال سے کچی آبادیوں کی الاٹمنٹ کا سلسلہ بند تھا جس کی وجہ سے مکینوں میں بے چینی پائی جاتی تھی، میئر سکھر نے کچی آبادیوں کے مکینوں کو درپیش پریشانی کے پیش نظر اپنے دفتر میں کچی آبادی کے حوالے سے ایک اہم میٹنگ طلب کی جس میں چیئرمین کچی آبادی کمیٹی عبدالرحمن صدیقی، ڈپٹی ڈائریکٹر I جاوید انصاری، جاوید انصاری II سرور پیرزادہ سمیت متعلقہ انجینئرز نے شرکت کی۔ میٹنگ کے دوران میئر نے افسران سے بریفنگ طلب کی جبکہ قانونی پیچیدگیوں پر بھی غور کیا گیا۔ افسران نے بتایا کہ 60 مکین ایسے ہیں جن کی کاغذی کارروائی مکمل ہے اور انہیں مالکانہ حقوق دیے جاسکتے ہیں۔ میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے افسران کو ہدایت کی کہ جو مکین قانونی تقاضوں پر پورا اترتے ہوں، انہیں عید سے قبل مالکانہ حقوق دے دیے جائیں، نیوپنڈ، خان نمبر 18-19، پولیس ہیڈ کوارٹر، وسپور، بابن شاہ، ایگزیبیشن، نصرت کالونی نمبر 5-6، مکی شاہ، کمہار پاڑہ، ریجنٹ، نیو گوٹھ، شمس آباد، گول ٹکری، بھوسہ لائن سمیت دیگر کچی آبادی کے مکینوں کو اس حوالے سے آگاہی بھی فراہم کی جائے جبکہ جو مستحق گھرانے ہیں اور سرکاری فیس ادا نہیں کرسکتے ان سے بھی درخواستیں وصول کی جائیں۔ ڈونرز کے ذریعے ادائیگی کروا کر ان کی مستقلی کا عمل شروع کروائیں گے۔ میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے افسران و ملازمین کو سختی سے تنبیہ کی کہ کچی آبادی کے مکین بہت زیادہ غریب ہیں اور کچی آبادی کے مسائل میں خود مانیٹر کررہا ہوں۔ ریگولرائزشن کے عمل میں کسی قسم کے پیسے کی وصولی کی شکایت موصول ہوئی تو سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں اپنا ذاتی موبائل نمبر 0300-3334333 بتاتے ہوئے کہا کہ مکین کسی بھی رکاوٹ یا عملے کی جانب سے پریشان کیے جانے کی صورت میں اس نمبر پر رابطہ کرسکتے ہیں، فوری ایکشن لیتے ہوئے کارروائی کی جائے گی۔