دادو، تحصیل جوہی میں مویشیوں میں بیماری سے درجنوں ہلاک

171

دادو (نمائدہ جسارت) دادو کی تحصیل جوہی کے دیہات میں مویشیوں میں جان لیوا بیماری پھیل گئی ہے، جس کی وجہ سے درجنوں مویشی ہلاک ہوگئے ہیں۔ ڈائریکٹر لائیو اسٹاک سندھ احتشام الحق کی نااہلی کے باعث تحصیل جوہی میں ایک سال سے ڈپٹی ڈائریکٹر لائیواسٹاک مقرر نہیں کیا گیا میڈیسن نہ ہونے کی وجہ سے مویشی مالکان کی دہایاں مویشی مالکان بیماری کے خوف سے اپنے جانور اونے پونے داموں فروخت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں علاقہ مکینوں نے بتایا کہ دادو کی تحصیل جوہی کے نواحی علاقہ کاچھو میں مویشیوں کو بیماری کے ٹیکے نہ لگنے کے باعث مویشیوں پر اچانک جان لیوا وبائی بیماریوں نے حملہ کردیا ہے جس کے نتیجے میں لاکھوں روپے مالیت کی گائے، بیل اور درجنوں کی تعداد میں بکریاں ہلاک ہوچکی ہیں جبکہ محکمہ لائیو اسٹاک کے عملے نے بیماریوں سے بچائو کے لیے کسی بھی قسم کے اقدامات نہیں کیے جس کے باعث مویشیوں کے مرنے کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سال 2019ء اور 20 میں بڑے پیمانے پر دوائوں کی خریداری میں خوردبرد کیا گیا اور ڈپٹی ڈائریکٹر کو ڈرا دھمکا کر ٹریژری سے پاس کرایا گیا چیک ڈائریکٹر نے اپنے پاس رکھ لیا پر ابھی تک ضلع دادو میں ادویات نہیں پہنچ سکیں، جبکہ 19 گریڈ کے جونیئر ڈائریکٹر کی کرپشن برقرار ہے۔ 90 کروڑ روپے کی دوائوں پر 10 من پسند کمپنیوں سے 60 فیصد کمیشن پر لوکل کمپنیوں سے دوائیں خریدی گئیں۔ بکریوں کے فارم میں گزشتہ 10 سال سے بکریوں کی تعداد میں فرق نہیں آیا، جبکہ ایگریکلچرل کے حساب سے لائیو اسٹاک کی وجہ سے دودھ، گوشت اور دیگر اشیاء مہیا ہوتی ہیں، جسے ڈائریکٹر کی بدعنوانیوں نے تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ دوا ساز کمپنیوں کو ایڈوانس میں ادائیگی کرکے ابھی سے جانوروں کو پالنے والے محکمے میں دوائوں کی کمی کی شروعات کردی گئی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ دوا ساز کمپنیوں کیخلاف کریک ڈاؤن کرکے اعلیٰ سطحی انکوائری کرائی جائے اور محکمہ کے ذمے دار عہدیداروں کو کٹہرے میں لایا جائے۔