لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) سندھ فوڈ کنٹرول اتھارٹی کی ڈائریکٹر عائشہ جونیجو کی ہدایات پر فوڈ سیفٹی افسران کا چانڈکا ٹیچنگ اسپتال کے کچن پر چھاپا، اسپتال میں زیر علاج مریضوں کو گلی سڑی سبزیوں اور غیر معیاری خوردنی تیل سے بنا انتہائی مضر صحت کھانا دیے جانے کا انکشاف۔ سندھ فوڈ اتھارٹی کے افسران کی جانب سے چانڈکا اسپتال کے کچن پر کارروائی کی گئی، جس میں چانڈکا سول، ٹیچنگ، شیخ زید وومن اور چلڈرن میں زیر علاج مریضوں کو انتظامیہ کی جانب سے گلی سڑی سبزیوں اور غیر معیاری خوردنی تیل سے بنا انتہائی مضر صحت کھانا دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس سلسلے میں ڈائریکٹر سندھ فوڈ اتھارٹی عائشہ جونیجو کا کہنا ہے کہ کچن میں نہ صرف گلی سڑی سبزیوں اور مضر صحت خوردنی تیل کا استعمال پایا گیا ہے بلکہ کھانا پکانے والے باورچیوں کے بھی نا تو میڈیکل ٹیسٹ ہوئے ہیں اور نا کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد ہورہا ہے۔ اس افسوسناک صورتحال سے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ لاڑکانہ کو آگاہ کردیا گیا ہے اگر حفظان صحت کے اصولوں پر عملدرآمد نہ ہوا تو کچن کو سربمہر کردیا جائے گا۔ تاہم سامنے آنے والی دستاویزات کے مطابق میڈیکل سپرنٹنڈنٹ چانڈکا سرکاری ٹھیکیداروں کو ماہانا ایک کروڑ سے زائد کی رقم صرف مریضوں کے کھانے کی مد میں دیتے ہیں۔