کوئٹہ (نمائندہ جسارت) واسا ملازمین کا تنخواہوں اور اوور ٹائم کی بندش کیخلاف احتجاج۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ دو ماہ سے نہ تنخواہ ملی اور نہ ہی اوور ٹائم دیا گیا۔ واسا ایمپلائز یونین اور بلوچستان لیبر فیڈریشن کے زیر اہتمام پیر کے روز زرغون روڈ پر واسا ہیڈ آفس میں مطالبات کے حق میں احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے تنخواہوں کی بندش کیخلاف نعرے بازی کی۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ واسا کے دو ہزار سے زائد ملازمین کو دو ماہ سے نہ تو تنخواہ ملی اور نہ ہی اوور ٹائم دیا گیا۔ چیئرمین بلوچستان لیبر فیڈریشن حاجی بشیر نے کہا کہ ہر 3 مہینے بعد کہتے ہیں کہ آپ کی تنخواہیں نہیں ہیں، ہمیں خود پتا نہیں کہ اس کی کیا وجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا مطالبہ رہا ہے کہ واسا کو ریگولر فنڈز دیا جائے مگر آج تک ریگولر فنڈ نہیں دیا گیا۔ واسا ایمپلائز یونین کے قائدین کہتے ہیں کہ تنخواہوں کی بندش نے ملازمین کو قرضے لینے پر مجبور کردیا ہے۔ حکام کے مطابق واسا کوموجودہ مالی بحران سے نکالنے کے لیے ایک ارب 19 کروڑ روپے درکار ہیں، بلوچستان حکومت نے جلد گرانٹ جاری نہ کی تو بحران مزید سنگین ہوسکتا ہے