نئی ترامیم کے ذریعے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کا اسٹیٹس تبدیل کرنے کی کوشش خطرناک ہوگی،سراج الحق

371
اسلام آباد: امیر جما عت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق ،ڈاکٹر خالد محمود خان، عبدالرشید ترابی ودیگر حلف برداری کی تقریب سے خطاب کررہے ہیں

لاہور( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریتی آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرکے اسلام آباد کے خلاف حکمت عملی بنا رہا ہے،پاک فوج سے عوام اس لیے محبت کرتے ہیں کہ وہ کشمیر کی آزادی اور ملک کی سرحدوں کی محافظ ہے،میں حکمرانوں کو خبردار کرنا چاہتاہوں کہ نئی ترامیم کے ذریعے آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کا سٹیٹس تبدیل کرنے کی کوشش خطرناک ہو گی، ہم ایسی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، اس طرح کا کوئی اقدام ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہو گا،بھارت کے وزیر اعظم نریندرمودی نے دفعہ 370اور 35Aختم کر کے جو کام کیا اس طرح کا اقدام یہاں نہیں ہونا چاہیے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں جماعت اسلامی آزادکشمیر کے نومنتخب امیر ڈاکٹر خالد محمود خان کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے عبدالرشید ترابی، اعجاز افضل خان،راجہ فاضل حسین تبسم،غلام محمد صفی سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا۔تقریب میں جماعت اسلامی پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن،جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے راہنما غلام نبی نوشہری سمیت دیگر شخصیات نے بھی شرکت کی۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے سے بھارت کو بھی موقع ملے گا کہ کشمیر کو اپنا صوبہ قراردے۔ مودی نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے کشمیر کو ہڑپ کرلیا اور اب اس کو ہضم کرنے کی کوشش کررہا ہے تاہم بھارت ان دنوں شدید اندرونی انتشار کا شکار ہے بین الاقوامی سطح پر بھارت کٹہرے میں کھڑا ہے اس موقع سے فاہد ہ اٹھاتے ہوئے حکومت پاکستان کشمیر کی آزادی کے لیے اقدامات کرے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کی آزادی کے لیے آخری کشمیری کے مرنے کا انتظار نہ کیا جائے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے قومی ایکشن پلان بنایا جائے،جنگی جرائم کی عالمی عدالت میں بھارت کے خلاف مقدمہ دائر کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ آخرکب تک ہم کشمیر میں ظلم و جبر نہتے شہریوں کے قتل عام پر دو چار الفاظ میں مذمت،قومی اسمبلی میں فاتحہ خوانی کرتے رہیں گے۔ وزیر اعظم نے یو این او میں تقریر کی اس کے بعد اب تک کچھ نہیں ہوا،پاکستان کو آگے بڑھ کر کشمیریوں کو بچانا چاہیے تھا۔انہوں نے کہاکہ کشمیرپر بھارت کا قبضہ ہوا تو بھارت پاکستان کا پانی بھی بند کرسکتا ہے۔اسلام آباد میں بیٹھے حکمرانوں اور افواج پاکستان کو اس پر سوچنا چاہیے۔ فوج کے ساتھ ہماری محبت اس لیے بھی ہے کہ ہمیں توقع ہے کہ وہ کشمیر کی آزادی کے لیے اقدامات کرے گی۔سینیٹر سراج الحق نے حکومت پاکستان سے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے روڈ میپ دیا جائے۔ جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے امیر ڈاکٹر عبدالحمید فیاض سمیت 400 سے زائد جماعت اسلامی کے کارکنا ن جیلوں میں ہیں مقبوضہ کشمیر کے عوام نے کشمیر کی آزادی کے لیے عظیم الشان قربانیاں دی ہیں ان قربانیوں کا تقاضا ہے کہ ہم بھی اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے کہاکہ ہم شہداءکشمیر کے خون سے بے وفائی نہیں ہونے دیں گے،کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے،انہوں نے کہاکہ بھارت کے پڑوس میں چھوٹے سے ملک نیپال نے نیا نقشہ منظور کیا ہے بھارت کو چیلنج کیا ہے جبکہ پاکستان کی شہ رگ دشمن کے قبضے میں ہے اور پاکستان کے حکمرانوں نے شہ رگ کی آزادی کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا بلکہ بھارت سے دوستی،تجارت،آمد و رفت کی باتیں ہورہی ہیں،کشمیر کی آزادی سے قبل بھارت سے دوستی وتجارت ممکن نہیں،انہوں نے آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام سے کہا کہ وہ آنے والے انتخابات میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں تا کہ کشمیر کی آزادی اور اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔جماعت اسلامی آزادکشمیر کے نومنتخب امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہا کہ آزادکشمیر جموں وکشمیر کے اختیارات سلب کرنے کی کوشش کی گئی تو جماعت اسلامی مزاحمت کا راستہ اختیار کرے گی ایسا کوئی بھی اقدام ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہو گا۔انہوں نے کہاکہ ہم نہ صرف مزاحمت کریں گے بلکہ احتجاجی تحریک کی قیادت کریں گے، امیر جماعت سینیٹر سراج الحق اور سینیٹر مشتاق احمد نے معاملہ سینیٹ میں اٹھایا ہے، انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کے انتخابات قریب ہیں گلگت بلتستان کے الیکشن اسی سال جبکہ آزادکشمیر کے انتخابات اگلے سال ہوں گے جماعت اسلامی الیکشن تنہاالیکشن لڑے گی۔کارکنان عوام سے رابطہ تیز کردیں، لوگوں سے ووٹ نہیں بلکہ دل مانگا جائے۔عوام کشمیر کی آزادی اور اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے اس جدوجہد کا حصہ بنیں۔