ایرانی حکومت کا ایک بار پھر مظاہروں کو طاقت سے کچلنے کا عندیہ

243

تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران میں حکومت مخالف مظاہرین کو سزائے موت سنائے جانے کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج اور ساتھ ہی سوشل میڈیا پر ’’پھانسی مت دو‘‘ کے نام سے مہم بھی جاری ہے۔ جمعہ کے روز ہونے والے مظاہروں کے خلاف بھی سیکورٹی اداروں نے طاقت کا استعمال کیا جب کہ کچھ علاقوں میں فوج بھی تعینات کردی گئی تھی۔ ایرانی سیکورٹی حکام نے انتباہ جاری کیا ہے کہ آیندہ اس طرح کے مظاہروں کے خلاف سخت اور فیصلہ کن کارروائی کی جائے گی۔ عرب ٹی وی کے مطابق ملک کے بڑے شہروں میں سیکورٹی فورسز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے تاکہ حکومت مخالف مظاہروں کو زیادہ پھیلنے سے روکا جا سکے، تاہم اس دوان کئی شہروں میں انٹرنیٹ سروس محدود کردی گئی ہے اور گرفتاریوں کے لیے چھاپا مار کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق پولیس نے کریک ڈاؤن میں کم از کم 30 مظاہرین کو حراست میں لے لیا ہے جب کہ دارالحکومت تہران میں سعادت آباد کے مقام پر پولیس کو موٹر سائیکلوں اور کاروں میں گشت کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس کے مظاہروں میں ملوث 3 افراد کو ایرانی عدالت نے سزائے موت سنائی ہے۔