پاکستان پر نامعلوم دبائو‘کل بھوشن کو تیسری بار رسائی دینے کا فیصلہ(بلاول خفیہ حکومتی آرڈیننس منظر عام پر لے آئے)

440

اسلام آباد/سکھر (صباح نیوز+مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان نے گرفتار بھارتی جاسوس کمانڈر کل بھوشن یادیو کو تیسری بار قونصلر رسائی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔بھارتی ہائی کمیشن کو آگاہ کر دیا گیا ۔کل بھوشن کاسزائے موت کے فیصلہ کے خلاف اپیل دائر کرنے کا حق کل (اتوار)کے روز ختم ہو جائے گا ،اس لیے پاکستان کی جانب سے تیسری قونصلر رسائی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق تیسری بارقونصلر رسائی دینے کے حوالے سے پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے بھارتی ہائی کمیشن کو مراسلہ ارسال کر دیا گیا ہے۔ جسمیں کہا گیا ہے کہ بھارت تیسری مرتبہ آکر اپنے جاسوس سے مل لے جس کا اعترافی بیان پوری دنیا کے سامنے ہے۔ دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز قونصلر رسائی کے دوران جو سیکورٹی اہلکار وہاں موجود تھا وہ تیسری قونصلر رسائی کے دوران موجود نہیں ہو گا اور نہ ہی ریکارڈنگ کی جائے گی، بھارت آئے اور آکر اپنے جاسوس سے ملاقات کرلے ۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیے بغیر بھارتی جاسوس کل بھوشن سے متعلق خفیہ آرڈیننس متعارف کرایا ہے۔ انہوںنے مبینہ آرڈیننس کی کاپی ٹویٹر پر شیئر کردی اور کہا کہ کل بھوشن کے حوالے سے سلیکٹڈ حکومت کا خفیہ آرڈیننس غیرقانونی اور ناقابل برداشت ہے۔بلاول نے کہا کہ حکومت جواب دے بھارتی جاسوس کو ریلیف کیوں دینا پڑ رہا ہے؟ کیا وجہ تھی کہ حکومت نے بھارتی جاسوس کو سہولت کاری کا موقع دیا، اسے جو ریلیف دیا، کیا اس کا فائدہ لیا ہے یا نہیں؟ آرڈیننس پر اپوزیشن کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا، ان سوالات کا جواب حکومت کو دینا پڑے گا۔انہوں نے کہاکہ سلیکٹڈ حکومت کے خفیہ آرڈیننس پر ہم جواب اور احتساب کا مطالبہ کرتے ہیں، خفیہ آرڈیننس ایک اور وجہ ہے کہ وزیراعظم کو اب جانا چاہیے۔بعد ازاں سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کل بھوشن کوسہولت فراہم کرنے کے لیے آرڈیننس پیش کیا ہے،یہ آرڈیننس غیرآئینی اورغیرقانونی ہے۔بلاول کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود کل بھوشن نے آرڈیننس کا فائدہ لینے سے انکارکردیا ہے، اگر آرڈیننس لانے کی ضرورت بھی تھی تو حکومت کو اپوزیشن اورعوام کوبتانا چاہیے تھا، اگراس قسم کا آرڈیننس ہم لے آتے توہمارا جینا حرام کردیتے۔ کل بھوشن کو آرڈیننس دے رہے ہیں،کیا یہ آپ کی خارجہ پالیسی کی کامیابی ہے؟چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم میں ملک کی قیادت کرنے کی اہلیت اور صلاحیت نہیں ہے، عمران خان کو زبردستی حکومت دلوا کر زبردستی چلوائی جارہی ہے، اتحادیوں کو بھی زبردستی باندھا گیا ہے مگر یہ سلسلہ زیادہ چلنے والا نہیں۔بلاول نے کہا کہ عمران خان وزیراعظم بننے کے بجائے پی ٹی آئی اور سوشل میڈیا کا وزیراعظم بننے پر خوش ہیں، جے آئی ٹی جے آئی ٹی کا کھیل بند کریں ،ہرہفتے کراچی کو بند کرانے والے گینگسٹرز لیاری کے نہیں تھے،کراچی کے سب سے بڑے دہشت گرد نائن زیرو کے تھے۔انہوںنے یہ سوال بھی کیا کہ کیا لیاری کا گینگسٹر اسامہ بن لادن سے بھی بڑا تھا جو اسی ملک کے ایک شہر میں رہ رہا تھا، اسامہ بن لادن کی جے آئی ٹی ہم نے آج تک نہیں دیکھی ہے۔بلاول نے مزیدکہا کہ سانحہ اے پی ایس کا ذمے دار احسان اللہ احسان اسی حکومت میں فرار کرایا گیا ہے ، اسی حکومت نے کل بھوشن کو سہولت دینے کے لیے آرڈیننس جاری کرایا ہے۔