عدالت عظمیٰ نے شوگر ملوں کیخلاف کارروائی کی اجازت دے دی،سندھ ہائی کورٹ کا حکم امتناع ختم

207

اسلام آباد (آن لائن) عدالت عظمیٰ نے حکومت اور اداروں کو شوگر ملز کیخلاف کاروائی کی اجازت دیتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کا حکم امتناع ختم کردیا۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ یہ پہلا کمیشن ہے جس میں 2وزرائے اعلیٰ پیش ہوئے،وزیراعظم کے قریب ترین ساتھی کو بھی کمیشن میں پیش ہونا پڑا، کیا 20 شوگر ملز آسمان سے اتری ہیں جو ان کے خلاف کارروائی نہیں ہو سکتی ،حکومت چینی کے بعد پیٹرولیم بحران پر بھی کمیشن بنا رہی ہے،سندھ ہائی کورٹ نے جس طرح کارروائی سے روکا وہ خلاف قانون ہے۔ شوگر ملز کے وکیل مخدوم علی خان نے موقف اپنایا کہ حکومتی وزرا بیان بازی کرکے میڈیا ٹرائل کرتے ہیں،حکم امتناع خارج ہوا تو ہائی کورٹس میں کیس متاثر ہوگا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بیان بازی سیاسی معاملہ ہے زیادہ مداخلت نہیں کر سکتے،نہ ہی عدالت حکومت کو کام کرنے روک سکتی ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ایک موقع پر کہا کہ شفاف کام ہونا چاہیے تاکہ ملوث افراد کیفر کردار تک پہنچ سکیں، تکنیکی معاملات میں عوام کا مفاد پیچھے نہیں رہنے دیںگے۔عدالت نے شوگر کمیشن رپورٹ پر حکومتی عہدیداران کو بیان بازی سے بھی روکتے ہوئے سندھ اور اسلام آباد ہائی کورٹس کو 3ہفتے میں شوگر ملز کی درخواستوں پر فیصلہ دینے سمیت حکومت کو شوگر ملز کیخلاف کارروائی کی اجازت دیتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔