شوگر ‘ آٹا اور ڈرگ مافیا کابینہ میں موجود سہولت کاروں کی وجہ سے مطمئن ہیں‘ سراج الحق

327

لاہور( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ عدالت عالیہ کے حکم کے باوجودشوگر مافیا کے خلاف کارروائی نہ ہونامافیاز کے حکومت سے طاقتور ہونے کی دلیل ہے۔ حکمرانوں کے رویے سے دکھائی دے رہا ہے کہ حکومت خود مافیاز کی وکیل ہے۔شوگر آٹا اور ڈرگ مافیا کو اطمینان ہے کہ ان کے خلاف ایکشن نہیں ہوگا کیونکہ ان کے سہولت کار کابینہ میں بیٹھے ہیں۔ حکومت نے پچاس لاکھ گھر بنانے کا وعدہ کیا تھا اور اب لوگوں کو گھروں کی تعمیر کیلیے سودی قرضے دے رہی ہے جو چھت سے محروم شہریوں کے ساتھ بدترین مذاق ہے۔ موجودہ حکومت نے بائیس ماہ میں اتنے قرضے لے لیے ہیں جتنے سابقہ حکومتیں اپنے پانچ سال میں لیتی تھیں۔سابقہ اور موجودہ حکمرانوں نے پاکستان کو قرض ستان بنا دیا ہے۔معیشت کو اٹھانے کی باتیں کرنے والوں نے اسے ایسا بٹھایا ہے کہ اب اٹھنے کا نام نہیں لے رہی۔ سیاست ،جمہوریت اور معیشت پر ظالم جاگیرداروں اور بے رحم سرمایہ داروں کا قبضہ ہے جو غریب کے منہ سے روٹی کا آخری نوالہ بھی چھین لینا چاہتے ہیں۔ حقیقی تبدیلی صرف نظام مصطفی کے نفاذ سے آسکتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیر اعظم کے بیانات سے لگتا ہے کہ اس وقت ملک بہت مشکل حالات سے دوچار ہے۔ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ہر فرد پریشان ہے۔ لوگوں کے چہرے زرد پڑ گئے ہیں۔ عام پاکستانی فکرمند ہے کہ ملک کا کیا ہوگا۔ حکمران ذاتی مفادات کے اسیر ہیں اور انہیں ملکی مسائل اور عوام کی پریشانیوں سے کوئی غرض نہیں۔ملک کو موجودہ حالات سے نجات دلانے کے لیے بہت بڑی عوامی تحریک کی ضرورت ہے جو جماعت اسلامی نے ملک بھر میں شروع کررکھی ہے۔ملکی مسائل کا حل صرف نظام مصطفی کے نفاذ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے نظام سے بے اعتنائی حکمرانوں کا وطیرہ بن چکاہے جس کی سزا پوری قوم کو بھگتنا پڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ دنیا و آخرت میں کامیابی کی ایک ہی چابی ہے اور وہ اللہ کا عطا کردہ نظام ہے۔ جب تک حکمران اللہ کے نظام سے بغاوت کا رویہ نہیں چھوڑتے ، ملک مسائل کی دلدل سے نہیں نکل سکتا۔ انہوں نے کہاکہ عام آدمی کو اپنے مسائل کے حل کے لیے ایک وسیع تر اسلامی انقلاب کے لیے اٹھنا ہوگا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کے دل پتھر سے بھی زیادہ سخت ہیں، عا م آدمی کی حالت انتہائی قابل رحم ہے ، کوئی غریب کی بات سننے کو تیار نہیں۔ حکومت بے حسی اور ہٹ دھرمی کی تمام حدیں پھلانگ چکی ہے۔ لوگ مہنگائی کے ہاتھوں فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں۔ بجلی گیس اور تیل کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ سے غریب اور متوسط طبقہ بری طرح متاثر ہواہے۔ اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھے لوگوں کو عام آدمی کے مسائل کا ادراک ہی نہیں۔ یہ عوام کو کیڑے مکوڑے اور خود کو کسی دوسرے سیارے کی مخلوق سمجھتے ہیں۔ مہنگائی ، بے روزگاری ، گھر کے کرائے جیسے مسائل سے انہیں کبھی پالا نہیں پڑا۔ ان لوگو ں نے کبھی بھوک اور پیاس دیکھی ہے نہ انہیں موسم کی شدت کا احساس ہواہے۔انہوں نے کہا کہ علاج اور تعلیم کی سہولتوں سے محرومی اور انصاف کی عدم فراہمی جیسے مسائل عوام کے ہیں حکمرانوں کے نہیں۔ حکمران اپنی ذات کے عشق میں مبتلا ہیں اور خود پسندی کے اس نشہ کو چھوڑنے کیلیے تیار نہیں۔